خشک سالی کاتالونیا کو کئی سال تک متاثر کرے گی،کسان

بارسلونا(قمرفاروق)اسپین کے ریجن کاتالونیا میں خشک سالی سے متاثرہ کسانوں نے کہا ہے کہ زراعت پر طویل مدتی اثرات ہونگے۔خشک سالی سے آئندہ سال کی فصل کو خطرہ ہے،جس سے خوراک کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ کاتالونیا تاریخ کی بدترین خشک سالی سے گزر رہا ہے۔ 2020 کے موسم خزاں کے بعد سے، بارش معمول سے بہت کم رہی ہے اور اس خطے میں تقریباً 500 ملی میٹر بارش کی کمی ہے، جو بارسلونا کی سالانہ اوسط بارش کے برابر ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق، زراعت اور خوراک کی پیداوار دنیا کے پانی کا تقریباً 70 فیصد استعمال کرتی ہے، اور کاتالان حکومت نے زرعی آبپاشی پر کئی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

مارچ میں بارسلونا سمیت علاقے کے ایک بڑے حصے کو "غیر معمولی” حالت میں رکھا گیا تھا، اور زرعی آبپاشی میں 40% کی کمی واقع ہوئی تھی۔

نومبر کے آخر میں کاتالونیا کا سب سے بڑا اور بارسلونا شہر کو پانی سپلائی کرنے والا Ter-Llobregat سسٹم، ایمرجنسی سے پہلے کے مرحلے میں داخل ہو گیا اور جلد ہی اسے انتہائی سنگین ہنگامی حالت میں رکھا جا سکتا ہے۔

ممکنہ ہنگامی حالت میں، جس میں 36 میونسپلٹی پہلے ہی داخل ہو چکی ہیں، زرعی آبپاشی ممنوع ہو جائے گی، جو کسانوں کے لیے ممکنہ طور پر تباہ کن صورتحال پیدا کر سکتی ہے۔ کاتالان کسانوں کی یونین کے میکیل پینول کا کہنا ہے کہ خشک سالی نے فصلوں کو پہلے ہی متاثر کیا ہے۔ اناج کی بہت سی فصلیں، جن کی کٹائی سب سے پہلے ہوتی ہے، اس سال خشک سالی کی وجہ سے اناج کے چھوٹے سائز کی وجہ سے کاٹی نہیں جاسکی۔

بہت سی دوسری فصلیں بھی متاثر ہوئیں: پھلوں کی فصلیں – آبپاشی اور بارانی دونوں – پانی کی کمی کی وجہ سے بیچنے کے لیے بہت کم تھیں،

خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پانی بہت اہم ہے، لیکن آبپاشی کی پابندیاں پودوں کی نشوونما کو روکتی ہیں اور مٹی سے غذائی اجزا کے اخراج کو محدود کرتی ہیں۔ اس سے زرعی پیداوار کی مقدار اور معیار دونوں میں کمی آتی ہے۔

لیکن خشک سالی نے نہ صرف اس سال کے موسم کو ناکام بنا دیا ہے۔ یہ مستقبل کی فصلوں کو بھی خطرہ ہے۔

"اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ بارش کتنی ہوتی ہے اور ہم [فصلوں کو] کتنا پانی دے سکتے ہیں، پودوں نے پچھلے سال سے جو جینیاتی معلومات اکٹھی کی ہیں وہ تناؤ اور تکلیف کی ہیں،

حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سبسڈی فراہم کر کے جواب دیا ہے کہ کوئی کسان اس سال کی سرمایہ کاری سے محروم نہ ہو۔ لیکن اگر خشک سالی اگلے سال تک جاری رہی تو سبسڈیز بہت مہنگی ہو سکتی ہیں۔ Piñol کا کہنا ہے کہ اگر بارش نہیں ہوتی ہے تو بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔

بہت سے کسانوں نے اپنی فصلوں کو متنوع بنانا شروع کر دیا ہے۔ اس سیزن کے شروع میں کاتالونیا میں کچھ کسانوں نے مکئی کی کاشت بند کر دی اور موسم سرما کی فصلیں جیسے کہ گندم یا جو کاشت کیں۔

اگر مقامی کسانوں کو فصلیں اگانا بند کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو حکام دوسرے ممالک سے مصنوعات درآمد کرنا شروع کر دیں گے جس کی وجہ سے سپر مارکیٹوں میں قیمتیں بھی زیادہ ہو سکتی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے