گھڑیوں کو موسم کے مطابق آگے پیچھےکرناانسانی صحت پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔ تحقیق

IMG_6482

اسپینش سوسائٹی آف سلیپ (Sociedad Española del Sueño) کا کہنا ہے کہ موسمی وقت کی تبدیلی ختم کرنا دائمی بیماریوں کی روک تھام اور نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے۔

2025 میں وقت کی تبدیلی کا موضوع ایک بار پھر زور پکڑ رہا ہے۔ اسپینش سوسائٹی آف سلیپ نے گرمیوں کے وقت (GMT+2) کو ترک کرنے پر زور دیا ہے، کیونکہ ان کے مطابق، یہ انسانی صحت پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، جسمانی گھڑی میں خلل مختلف بیماریوں جیسے کہ کینسر، الزائمر، ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔ آخر یہ ماہرین اتنے سخت موقف پر کیوں قائم ہیں؟

2025 میں وقت کی تبدیلی کا کام اور خاندانی زندگی پر کیا اثر پڑے گا؟

ماریا اینجلس رول، جو یونیورسٹی آف مورسیا میں نیند کے مطالعہ کی چیئر ہیں، کے مطابق گرمیوں میں وقت آگے بڑھانے سے لوگوں کو سرد مہینوں میں مکمل اندھیرے میں دن کا آغاز کرنا پڑتا ہے، جو کہ زندگی کے معمولات پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

یہ مسئلہ ان والدین کے لیے خاص طور پر پیچیدہ ہو جاتا ہے جن کے بچے اسکول جاتے ہیں یا جن پر خاندانی ذمہ داریاں ہیں۔ اس کے علاوہ، گرمیوں کے دوران دن کی روشنی رات 10 بجے تک رہتی ہے، جس کی وجہ سے قدرتی طور پر نیند کی تیاری مشکل ہو جاتی ہے، اور اگلے دن کام پر تھکن محسوس ہوتی ہے۔

گرمیوں کے وقت کو ختم کرنے کے حق میں سائنسی دلائل

اسپینش سوسائٹی آف سلیپ نے سائنسی تحقیق کی بنیاد پر اپنی سفارشات پیش کی ہیں۔ ان تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ میلاٹونن (melatonin) ہارمون کی پیداوار میں رکاوٹ اور انسانی جسم کی قدرتی گھڑی میں تبدیلی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

اس ماہر تنظیم کا کہنا ہے کہ موسم سرما کا وقت (GMT+1) زیادہ فائدہ مند ہوگا، کیونکہ اس میں سورج کے ساتھ ہم آہنگی میں جاگنا ممکن ہوگا، جس سے جسم کو بہتر نیند ملے گی۔

موسم سرما کے مستقل وقت کے فوائد

ماہرین کے مطابق، اگر سال بھر موسم سرما کا وقت برقرار رکھا جائے تو اس کے درج ذیل فوائد حاصل ہو سکتے ہیں:

✔ جسمانی دباؤ میں کمی جو ہر چھ ماہ بعد وقت کی تبدیلی سے پیدا ہوتا ہے۔

✔ نیند کے معیار میں بہتری، نیند کی خرابیوں میں کمی۔

✔ بچوں اور بوڑھوں کے لیے خاص فوائد، جو وقت کی تبدیلی کے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

✔ دائمی بیماریوں کے خطرے میں کمی، جو نیند کے خراب معیار سے جڑی ہوتی ہیں۔

✔ کام کی پیداواریت اور تعلیمی کارکردگی میں بہتری، کیونکہ لوگ سورج کی روشنی کے ساتھ جاگ سکیں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فوائد خاص طور پر ان افراد کے لیے اہم ہیں جو صبح جلدی جاگتے ہیں اور ان کے جسم کو ایک منظم معمول کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ بہتر انداز میں کام کر سکیں۔

یورپی یونین کے چیلنجز اور اسپین میں مستقبل میں وقت کی تبدیلی کا امکان

کچھ سال قبل، یورپی کمیشن نے موسم کے مطابق وقت کی تبدیلی ختم کرنے کی تجویز دی تھی، لیکن مختلف یورپی ممالک کے اختلافات اور دیگر سیاسی مسائل کی وجہ سے یہ فیصلہ ملتوی کر دیا گیا۔

کئی ماہرین اور تنظیمیں یہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ توانائی کی بچت کے لیے گرمیوں کا وقت اپنانے کا جواز اب کمزور ہو چکا ہے، جبکہ اس کے صحت پر منفی اثرات زیادہ واضح ہو رہے ہیں۔

فی الحال، اسپین میں 2026 تک وقت کی تبدیلی جاری رہے گی، لیکن ماہرین مسلسل اس معاملے پر بحث کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ سائنس کی روشنی میں اور عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی مستقل حل نکالا جا سکے۔

اگر اس تجویز کو قبول کر لیا جاتا ہے، تو ایک مستقل وقت کا نظام اپنانے سے طلبہ، ملازمین اور بزرگ شہریوں کو فائدہ ہوگا، اور صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے