ہر کسی کے آگے مسائل کا رونا رونے سے بہتر ہے اوورسیز پاکستانی آپس میں اتحاد قائم کریں،آپ خود بڑی طاقت ہیں،چوہدری ہرویز لوہسر

IMG_5634

بارسلونا(دوست نیوز)چئیرمین ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ تمغہ خدمت، فرزند پاکستان،چوہدری ڈاکٹر پرویز اقبال لوہسر قرطبہ ریسٹورنٹ کائیے قرطبہ بادالونا میں پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا سب سے پہلے پاکستان کے ماٹو پر چلتے ہوئے اگست میں یورپ بھر میں جشن آزادی ومعرکہ حق پروگرامز کا انعقاد کیا جا رہا ہے 2 اگست کو بارسلونا میں قرطبہ ریسٹورنٹ پورٹ فورم میں تقریب منعقد ہوگی ،اسپین سے جو بھی پروگرام شروع کیا یورپ بھر میں اسے پذیرائی ملی اسی لئے جشن آزادی و معرکہ حق پروگرام کا آغاز یہاں سے شروع کر رہے ہیں جو یورپ بھر میں منعقد ہونگے،

10 مئی کو اپنے سے پانچ گنا بڑے دشمن کو شکست فاش دے کر افواج پاکستان نے پوری دنیا میں قوم کا سر فخر سے بلند کردیا، 2 2 اپریل کو دہشت گرد مودی سرکار نے پہلگام واقعہ کا جھوٹا پروپیگنڈہ کر کے دنیا بھر میں پاکستان کو دہشت گرد ریاست ثابت کرنے کی کوشش کی مودی حکومت بھارت کو تقسیم در تقسیم کرتی جارہی ہے اس کی من گھڑت گیڈر بھبکیوں نے پاکستان کا امیج بین الاقوامی سطح پر بلند کیا دنیا میں پہلے ہمیں کبھی اتنی پذیرائی نہیں ملی جتنی دس مئی کے بعد ملی جس کا سارا کریڈٹ جنرل سید عاصم منیر اور افواج پاکستان کے سر جاتا ہے، مودی کی نالائقیوں کے پیش نظر فیلڈ مارشل عاصم منیر کو امریکہ نے اپنی روایات سے ہٹ کر عزت و احترام دیا اور ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی عزت ہے ہمیشہ کہتا ہوں کہ اگر کسی کو فوج کے جرنیل سے اختلاف ہے تو اس کے احتساب کیلئے فوج میں ادارہ موجود ہے مگر ہمیں اس ماں کی عزت اور قربانی کا بھی خیال رکھنا چاہیے جس کا بیٹا سرحدوں پر ملک کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہو گیا ہمیں ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہوگا،

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر چوہدری پرویز اقبال لوہسر نے کہا کہ 2 اگست جشن آزادی پروگرام میں رنگ نسل ذات برادری سے بالا تر ہو کر تمام افراد ہمارے لئے قابل احترام اور مہمان خصوصی ہیں ہمیں اب چوہدری، خان ٹوانہ، مہاراجہ کلچر سے نکل کر پاکستانیت کی طرف آنا ہوگا، ہمیں پاکستان ایڈا سوکھا نہیں سی ملیا بڑی قربانیاں دی گئیں ہیں ، ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن کسی کی ذاتی جاگیر نہیں۔ تمام اوور سیز اس کا حصہ ہیں ہمارے پروگرامو ں میں پسند نا پسند کی بجائے تمام پاکستانیوں اور کشمیریوں کے لئے دروازے کھلے ہیں سابقہ ادوار میں سول نافرمانی کا نعرہ لگایا مگر ہم نے اسے یورپ میں ناکام بنایا، انہوں نے کہا کہ سوا کروڑ پاکستانی دیار غیر میں رہ کر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کر رہے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں ہر ایرے. غیرے نتھو خیرے کے آگے رونا نہیں چاہیے وہ تو صرف یہاں اپنی چوہدراہٹ چاہتے ہیں جس کیلئے پاکستانیوں کو اپنے مفادات کیلئے تقسیم کیا جاتا ہے بارسلونا سپین میں دولاکھ پاکستانیوں کو متحد ہونا ہوگا پاکستانیوں کو ماموں بنانے والوں کے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں صرف دعوی کرتے ہیں کہ ہماری بات ہوگئی ہے مگر حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہوتا، یہاں پر دوسروں کو نیچا دکھانے کے لئے ہر ایک نے اپنی الگ دو اینٹ کی مسجد بنا رکھی ہے اپنا قد بڑھانے کیلئے غلط بیانی کرتے ہیں کسی بھی کمینے یا کم ظرف سے مانگنے کی بجائے اللہ تعالٰی سے مانگو، اپنے حق کیلئے باہر نکلو،

اسپین میں سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نے قونصلیٹ منظور کرایا ، پی آئی اے کے ذریعے پاکستانیوں کی ڈیڈ باڈی لے جانے کا انتظام کرایا مگر اس کے بعد کسی سیاستدان کو آج تک توفیق نہیں ہوئی کہ وہ ہمارے مسائل حل کرا سکے، ہم تو یہاں آنیوالوں کو مسائل بتاتے ہیں مگر عملدرآمد یا شنوائی نہیں ہوتی ، نوجوان نسل کو اب آگے آنا ہوگا، کرائے پر آنیوالے کبھی بھی ہمارے مسائل حل نہیں کروا سکتے، ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر چوہدری پرویز اقبال لوہسر نے کہا کہ انشاء اللہ ماہ اکتوبر میں بارسلونا سپین سے پی آئی اے فلائٹ آپریشن شروع ہو جائے گا بارسلونا پی آئی اے کیلئے سب سے منافع بخش روٹ ہے مگر ہمیں اس اقدام کا کریڈٹ نہیں لینا چاہیے ہم تو وہ ہیں جو ایک مرتبہ قرض لے لیں تو واپس نہیں کرتے ، ویلفیئر کے ٹھیکیدار بننے والے پہلے اپنے حالات ٹھیک کرلیں مانگے تانگے کی سواریاں خاک اوور سیز کی فلاح کر پائیں گی، پاکستان میں موجود اتھارٹیز ہماری بات سنتی ضرور ہیں مگر ملاقات کر کے جب باہر آتے ہیں تو بھول جاتے ہیں یاد رکھیں کہ کھیت میں گندم لگا ئیں گے تو باجرہ کسی صورت نہیں اگے گا، جس وزیر کا منصب ہی متعلقہ نہ ہو اس کے آگے ڈھنڈورا پیٹنے کا کیا فائدہ؟ وہ کچھ نہیں کر سکتے صرف فوٹوسیشن کے خمار میں مبتلا ہیں، ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر چوہدری پرویز اقبال لوہسر نے کہا کہ پاکستان میں اوور سیز کی جائیدادوں پر قبضے اہم مسئلہ ہے جس کیلئے وہاں پرمنشی بادشاہ ہی مان نہیں ہوتا بغیر پیسوں کے بات آگے نہیں بڑھتی، خدارا پہلے پاکستان میں بنائی گئی جائیدادیں اپنے ناموں پر ٹرانسفر کرا ئیں وگرنہ اپنوں پر بھروسہ کریں گے تو قبضے تو ضرور ہونگے جس کو چھڑانے کیلئے سرکاری اہلکار ہمیں ذلیل و خوار کرتے ہیں، پہلے اپنا احتساب کریں کلاشنکوف یا بندوق اٹھانے کی بجائے متحد و منظم ہو کر مسائل حل کریں وقت آگیا ہے کہ ہمیں پھول پیش کرنے جیسے عمل سے بھی نکلنا ہوگا ایسی غلامی ختم کرتے ہوئے اپنی ”میں ماریں کوئی مسیحا نہیں آئے گا سبھی مفاد پرست اپنے لیے کام کرتے ہیں 2014 میں پنجاب اوور سیز کمیشن قائم ہوا جو مسائل حل کرانے سے قاصر ہے وفاقی سطح پر پاور فل ادارہ قائم کرنے کی ضرورت ہے مگر افسوس جو نمائندے بنتے ہیں وہ ڈاکیا کے فرائض سرانجام دیتے ہیں، انکے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں، پاکستان میں بیوروکریسی کو قابو کرنا مشکل ترین امر ہے اوور سیز کیلئے ٹاسک فورس بنائی جارہی ہے مگر اس میں بھی مختلف ادارے روڑے اٹکا ر ہے ہیں، ایجنٹ مافیا ایف آئی اے والوں کی آشیر باد کے بغیر کیسے غیر قانونی طریقےسے لوگوں کو باہر بھیج سکتا ہے؟ 

ڈاکٹر چوہدری پرویز اقبال لو سر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجودطاقتور شخصیات میری پھوپھی کے بیٹے نہیں مجھے پر تو الزام لگایا جاتا ہے کہ میں آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہوں شکر کرتا ہوں کہ راء کا الزام نہیں لگایا جاتا یاد رکھیں کہ طاقتور افراد سے تعلق ہونے سے بندہ طاقتور نہیں ہو جاتا، اصل طاقت آپ کے ساتھ کھڑے ہونے والے لوگ ہی ہیں،

اس موقع پر انہوں نے بارسلونا اسپین میں مقیم پاکستانیوں کو دواگست پروگرام میں شرکت کی خصوصی دعوت دی

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے