اسپین میں رہائش پذیر لڑاکے ایف سولہ پاکستانی۔۔تحریر۔۔مظہر حسین راجہ بارسلونا

اسپین میں رہائش پذیر لڑاکے F16 پاکستانیوں کو اپنا قبلہ درست کرنے کی ضرورت ہے۔ سٹریٹ کرائم، لڑائی جھگڑے، غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونا مقامی ابادی سے نفرت کا باعث بن رہا ہے۔ اگر قانون نے آپ کو اس وطن میں برابر کے حقوق دئیے ہیں تو خدا راء کچھ خیال کریں مقامی ابادی کو نفرت پر مجبور نہ کریں ورنہ آپ کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو جائیں گے اور پھر قانون تبدیل ہونے میں زرا دیر نہیں لگتی۔
اگر آپ اتنے ہی لینڈ لارڈ اور بہادر تھے تو اپنے وطن ہی رہتے اور وہاں پر ہی اپنی بہادری کے جوہر دکھاتے۔ جھگڑالو اور جرائم پیشہ بہت قلیل تعداد میں ہیں اور محنت سے رزق کمانے والے پاکستانی کثیر عدد رکھتے ہیں مگر مقامی ابادی سب کو ایک ہی نفرت بھری نگاہ سے دیکھتی ہے۔ خدا راء جن پاکستانیوں دو دہائیوں سے محنت سے کام کیا ہے اور وطن عزیز کانام سپین میں روشن کیا ہے ان کی محنت پر پانی نہ پھیریں۔ اہنے گاؤں میں جو لوگ چرسی فراڈی اور لڑاکے تھے وہ سپین کا شکریہ ادا کریں جس نے آپ جیسے نکموں کو گود لے رکھا ہے ورنہ مادر وطن میں تو آپ کو قبر بھی نصیب نہ ہوتی۔
پاکستانی میڈیا، سماجی رہنماء، ائمہ کرام، پاکستانی فیڈریشن اور ایسو سی ایشنز اپنا کردار ادا کریں اور ان بگڑے ہوئے ذہنی مریضوں کے لیے کچھ اخلاقی اور ذہن سازی کے پروگرامات کا انتظام کریں۔ صاحب ثروت پاکستانی سماجی رہنما افطار پارٹیوں اور کھانے کے پروگراموں کی نسبت ان بگڑے ہوئے پاکستانیوں کی تربیت کے لیے بھی ، ہر ماہ تربیتی نشستوں ، پارٹیوں اور کھانے کا اہتمام کر دیا کریں تو رمضان کے علاوہ بھی کئی ہزار گناہ زیادہ ثواب ملے گا۔
اچھے پاکستانی یہ مت سمجھیں کہ وہ کونسا کسی جرم میں ملوث ہیں اور خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اگر آپ لب کشائی نہیں کریں گے تو مقامی لوگ اور میڈیا سب کو ایک ہی جیسا سمجھیں گے۔ اس لیے وقت ہے کہ جرائم پیشہ اور لڑاکے گروہوں کی بھی خبر لیں۔ سارے کام قانون نہیں کرتا اخر معاشرے کی بھی کچھ زمہ داریاں ہوتی ہیں۔ ہمیں مساجد سے باہر نکل کر گلی محلوں حتی کہ سنگل رہنے والے نوجوانوں کے ڈیروں تک بھی مل جل کر تربیتی نشستوں کا اہتمام کرنا چاہیے تاکہ آنے والوں نسلوں کے خلاف مقامی ابادی کی نفرت نہ بڑھے اور ہم ایک بہترین مسلم سوسائٹی اور اچھے پاکستانی ہونے کا عملی ثبوت دیں۔
لڑائی جھگڑے کرنے والے صرف پاکستانی نہیں بلکہ انڈیں بھی ملوث ہیں اور یہ زیادہ تر سنگل رہائشی نوجوان ہیں اور یونان اٹلی فرانس تک ان کے رابطے ہیں بلکہ شنید ہے کہ ایک دوسرے کی دعوت پر لڑائ کرنے جاتے ہیں اور سوشل میڈیا پر بھی ایک دوسرے کو دھمکیاں دیتے ہیں جو کہ جانورں سے بھی بد تر رویہ ہے اسے روکنے اور اس کی خبر لینے کی اشد ضرورت ہے۔ یہ تحریر آپ سب فہم و فراست رکھنے والوں کے لیے لکھ دی ہے تا کہ سند رہیے اور آپ کو معلومات ہو کہ آپ کے غربت کے مارے رزق کی تلاش میں نکلے نوجوان کس ڈگر پر چل نکلے ہیں۔ کیا پیسہ زیادہ آ گیا ہے یا تربیت کی کمی ہے؟ اپ کو اس پر سوچنا ہوگا!