کاتالونیا پارلیمنٹ میں کاروباری افراد سے کاتالونیا پارلیمنٹ کی کمیشن برائے کاروبار و محنت کی صدر علینہ ترجمان کنچی خیمینز اور ممبرخارجہ امور کمیٹی ارنست کی ایک نشست

بارسلونا(دوست اوورسیز نیوز)کاروباری شعبے کی بے پناہ اہمیت کے پیش نظر اور ہماری خود مختار کمیونٹی کاتالونیا میں تارکین وطن کاروباری افراد کی شاندار شراکت کو اجاگر کرنے کے مقصد سےکاتالونیا کی پارلیمنٹ میں ایک نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں کاتالونیا میں مقیم تارکین وطن کمیونٹی کی کاروباری شخصیات نے شرکت کی اور اپنے کام کے حوالہ سے تحفظات اور مسائل پر گفتگو کی۔

کاتالونیا پارلیمنٹ کی کمیشن برائے کاروبار و محنت کی صدر علینہ نے تمام کاروباروی کمیونٹی کی گفتگو سنی اور ان کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی
پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے بزنس مین چوہدری امانت حسین مہر، بزنس مین چوہدری شعیب ورک,سوشلسٹ رہنما حافظ عبدالرزاق صادق اور راجہ مختار احمد سونی نے شرکت کی۔

معروف پاکستانی بزنس مین چوہدری امانت حسین نے پاکستانی کاروباری برادری کی نمائندگی کرتے ہوئے نشست کا آغاز کیا اور کہا کہ پاکستانی کمیونٹی نے ہمیشہ ہر موقع پر اپنے اسپانش عوام کا ساتھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اسپانش ہیں اور آپ کا حصہ ہیں۔ اسپین خاص طور پر کاتالونیا کی ترقی میں پاکستانی اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے انتہا پسند جماعت کی جانب سے نسل پرستانہ روئیے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ہم ایک محنتی قوم ہیں اور دن رات کی محنت سے اسپین میں کاروبار میں ایک مقام حاصل کیا ہے۔چوہدری امانت حسین مہر نے پاکستانی کاروباری برادری کو درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیا۔

سوشلسٹ رہنما حافظ عبدالرزاق صادق نے کہا کہ تارکین وطن محنت کشوں کی آواز کو ارنست تقویت دے رہے ہیں۔ ہم ان کے مشکور ہیں کہ ہماری آواز پارلیمنٹ میں پہنچاتے ہیں، حافظ عبدالرزاق صادق نے کہا کہ پاکستانی کاروباری برادری ہو ،ٹیکسی سیکٹر ہو یا عام پاکستانی سب نے مشکلات حالات میں اسپانش عوام کا ساتھ دیا ہے، کووڈ ہو یا ویلنسیا کا سیلابی طوفان پاکستانیوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔پاکستانی اسپین کا اپنا وطن مانتے ہیں اور اس کی تعمیروترقی میں کسی بھی اسپانش سے کم نہیں ہیں، لہزا ان کو اہمیت دیں اور مسائل سنیں۔

کاتالونیا پارلیمنٹ کی کمیشن برائے کاروبار و محنت کی صدر علینہ نے کہا کہ آن لائن پلیٹ فارمز اور دیگر عوامل نے سب کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں روایتی کاروبار کی بھی حفاظت کرنی چاہیے، کیونکہ جیسا کہ میں نے کہا، یہ ہمارا بنیادی ڈھانچہ ہے۔ مجھے آن لائن خریداری کی سہولت حاصل کرنے کا فائدہ ہے، لیکن ہمیں شہریوں کے نقطہ نظر سے بھی دیکھنا ہوگا، کیونکہ ہمارے بہت سے بزرگ پڑوسی ابھی بھی یہ سہولت استعمال نہیں کر سکتے۔ اس کے علاوہ روایتی کاروبار قدر پیدا کرتا ہے، روزگار فراہم کرتا ہے، زرمبادلہ پیدا کرتا ہے، اور ٹیکس بھی ادا کرتا ہے، جو ہمارے فلاحی ریاست کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔ یہ ہمارے ملک کی معیشت کا ایک بنیادی ستون ہے، اور ہمیں اس کا بھی خیال رکھنا ہوگا…

ہمیں اس بات کا شعور ہے کہ کانگریسو دے لاس دیپوتادوس میں کچھ اصلاحات متعارف کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ نفرت انگیز بیانیے کو روکا جا سکے، جو 99% جھوٹی معلومات پر مبنی ہوتے ہیں۔
لہذا ہم ان میڈیا پلیٹ فارمز کو جگہ نہیں دے سکتے جو صرف مخصوص کمیونٹیز اور گروہوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے کام کرتے ہیں، خاص طور پر جھوٹے بیانیے کی بنیاد پر۔
مجھے معلوم ہے کہ اس حوالے سے کانگریسو میں کام جاری ہے۔ مجھے یقین نہیں کہ آیا آپ ایسی ہی اصلاحات کا حوالہ دے رہے ہیں، یا کسی اور قسم کی اصلاحات کی تجویز دے رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ میڈیا کے ان تمام اداروں پر نظرثانی کی جا رہی ہے جو معلومات کی ترسیل میں ترجیحی کردار ادا کرتے ہیں۔

ممبرخارجہ امور کمیٹی ارنست نے کہاکہ پاکستانی کمیونٹی کے اندر یہ یکجہتی کا جذبہ موجود ہے، اور وہ تعاون بھی کرتے ہیں۔ حافظ عبدالرزاق صادق اور چوہدری امانت حسین نے بھی یہی کہا تھا کہ کووڈ کے دوران انہوں نے بہت مدد کی۔ مجھے یاد ہے کہ جب کہیں بھی ماسک دستیاب نہیں تھے، تو وہ مختلف بلدیات میں گئے اور ہزاروں ماسک کے پیکٹس عطیہ کیے، اور سب نے اس کا شکریہ ادا کیا۔ اسی طرح، انہوں نے خوراک اور دیگر ضروری اشیاء بھی فراہم کیں۔

یہ یکجہتی کا پہلو بہت اہم ہے، اور ہمارے بہت سے کاروباری مرد و خواتین کے اندر بھی یہ خوبی موجود ہے، جس کے لیے ان کا شکریہ ادا کرنا ضروری ہے۔ میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آپ آگے بڑھتے رہیں، کیونکہ وہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں، اور ہمیں ترقی کا سلسلہ جاری رکھنا ہوگا۔ یہاں بہت سی بہترین مثالیں موجود ہیں جن سے ہم سیکھ سکتے ہیں۔