اہلخانہ کو قتل کرکے خودکشی کرنے والے کا تحریری نوٹ سامنے آگیا
کراچی کے علاقے وائرلیس گیٹ پر فلیٹ سے لاشیں ملنے کے واقعے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، جہاں پولیس کو خودکشی کرنے والے احسن کی جانب سے لکھا گیا خط ملا ہے۔
پولیس کے مطابق خط میں ملزم نے اپنے لیپ ٹاپ میں محفوظ فائل کھولنے کا لکھا ہے۔
اس میں تحریر ہے کہ "میں احسن رضا بیوی بچوں کا قتل اور خودکشی کر رہا ہوں، لیپ ٹاپ کے ڈیسک ٹاپ پر ایک فائل ضرور دیکھ لینا۔ لیب ٹاپ میں موجود فائل میں نے سب ٹوٹل کردیا ہے۔”
ملزم نے اس میں یہ بھی لکھا کہ "بیوی بچوں کو پتہ بھی نہیں کہ میں ایسا کچھ کرنے والا ہوں، میرے پاس کوئی اور آسان راستہ نہیں تھا۔”
پولیس نے لیپ ٹاپ میں موجود فائل کی تفصیلات حاصل کیں جس میں احسن نے واردات کا بیان لکھا ہوا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ احسن نے نوٹ میں گھریلو لین دین کی تفصیلات بھی لکھی ہیں، جبکہ یہ بھی لکھا کہ اگر میں بچ جاؤں تو مجھے مار دینا، بچے اور بیوی تو سو رہے تھے انہیں پتہ بھی نہیں تھا، میں نے جس پستول سے فائرنگ کی وہ چوری کرکے لایا تھا۔
دوسری جانب پانچوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے۔
پولیس سرجن جناح اسپتال ڈاکٹر سمعیہ سید کے مطابق جاں بحق خاتون ندا کو سر میں ایک گولی لگی۔
انہوں نے بتایا کہ 6 سال کے جبرائیل کو سر اور بازو میں دو گولیاں ماری گئیں، چار سال کے میکائیل کو بھی سر اور بازو میں دو گولیاں لگیں جبکہ دو سال کی ام ہانی کو سر میں ایک گولی ماری گئی۔
احسن کی موت گلے میں رسی کے پھندے کے باعث دم گھٹنے سے ہوئی، تمام لاشوں سے نمونے لے کر کیمیائی تجزیے کےلیے لیبارٹری بھی بھیج دیے گئے ہیں۔