نئے جہاز غزہ کے لیے امدادی فلوٹیلا میں شامل

روم/بارسلونا (13 ستمبر 2025) – اٹلی سے امدادی سامان اور چار یورپی ارکانِ پارلیمان کو لے کر جہاز ہفتے کے روز غزہ کی جانب روانہ ہو گئے۔ یہ جہاز “فلوٹیلا گلوبل صمود” کے تحت روانہ ہوئے ہیں اور ان میں شامل ہو کر یونان، اسپین اور تیونس سے آنے والے دیگر جہاز بھی غزہ کا رخ کریں گے۔
ترجمان کے مطابق اس مشن میں مجموعی طور پر 34 جہاز، 600 افراد اور تقریباً 500 ٹن امدادی سامان شامل ہے۔ مقصد فلسطینی عوام تک براہِ راست امداد پہنچانا ہے۔ یہ اقدام اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کی سب سے بڑی کوشش قرار دیا جا رہا ہے، تاہم خطرات بھی شدید ہیں کیونکہ غزہ کے ساحل اور سمندری حدود پر اسرائیل کا مکمل کنٹرول ہے۔
یورپی ارکانِ پارلیمان میں اٹلی کی انالیزا کورادو (سوشلسٹ اینڈ ڈیموکریٹس) اور بینیدیٹا سکودیڑی (گرینز/ای اے ایل ای)، فرانس کی ایما فوریو (لیفٹ گروپ) اور آئرلینڈ کی لِن بوئلان (لیفٹ گروپ) شامل ہیں۔ لِن بوئلان یورپی پارلیمان کی فلسطین سے تعلقات کمیٹی کی صدر بھی ہیں اور ایک لیگل مانیٹرنگ شپ پر سوار ہیں جو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی ممکنہ خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دے گی۔
سکودیڑی اور کورادو نے گفتگو میں اعتراف کیا کہ خطرے کا احساس ضرور ہے، مگر یہ انہیں پیچھے نہیں ہٹائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ “یورپی یونین کو زیادہ جرات مندانہ رویہ اپنانا ہوگا، اسرائیل کے ساتھ معاہدے معطل کیے جائیں اور فلسطین کو تسلیم کر کے امدادی رسائی یقینی بنائی جائے۔”
اسپین کے وزیرِ خارجہ خوسے مانوئل آلباریس نے کہا کہ جہازوں پر سوار ہسپانوی شہریوں کو قونصلر اور سفارتی تحفظ حاصل ہوگا۔ اٹلی کے وزیرِ خارجہ انتونیو تاجانی نے بھی کہا کہ تل ابیب میں اطالوی سفارت خانہ اسرائیلی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ اطالوی شہریوں کے حقوق محفوظ رہیں۔ رپورٹس کے مطابق دو اطالوی ارکانِ پارلیمان بھی فلوٹیلا میں شریک ہیں۔