اسپین اور دیگر 15 ممالک کا اسرائیل کو انتباہ: غزہ فلوٹیلا پر حملے سے باز رہے، ورنہ “جواب دہی” ہوگی

IMG_9471

اسپین اور مزید 15 ممالک کی حکومتوں نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ کی جانب روانہ ہونے والی انسانی امداد کی گلوبل فلوٹیلا “صمود” پر کسی بھی حملے یا غیر قانونی اقدام سے گریز کرے، بصورت دیگر اسے “جواب دہی” کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فلوٹیلا کی سلامتی پر شدید تشویش ہے اور زور دیا گیا ہے کہ “کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے اجتناب کیا جائے اور بین الاقوامی قانون و انسانی قوانین کا احترام کیا جائے۔”

اس اعلامیے پر دستخط کرنے والے ممالک میں اسپین، ترکیہ، بنگلہ دیش، برازیل، کولمبیا، سلووینیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، پاکستان، قطر اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، جن کے شہری فلوٹیلا میں موجود ہیں۔

ممالک نے واضح کیا کہ “بین الاقوامی قانون یا انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی، بشمول بین الاقوامی پانیوں میں بحری جہازوں پر حملے یا غیر قانونی گرفتاریاں، جواب دہی کا باعث بنیں گی۔”

فلوٹیلا کے مطابق، 9 اور 10 ستمبر کو تیونس کے ایک بندرگاہ پر کھڑے دو بحری جہازوں ــ فیملی (پرتگالی پرچم) اور الما (برطانوی پرچم) ــ کو ڈرونز سے فائر کی گئی آتش گیر بموں کا نشانہ بنایا گیا، جنہیں مبینہ طور پر اسرائیل سے منسوب کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فلوٹیلا غزہ جانے کے لیے اپنی آخری تیاریوں میں مصروف تھی۔

“گلوبل صمود فلوٹیلا” کی تنظیم نے مزید الزام لگایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ان حملوں کے لیے مالٹا اور اٹلی کے فوجی اڈوں کا استعمال کیا۔

یہ فلوٹیلا محاصرہ توڑنے اور غزہ کے عوام کے لیے انسانی امداد پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے، جس کی حمایت مختلف ممالک کی حکومتوں اور سول سوسائٹی کر رہی ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے