ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچز اور فلسطین: ایک دلیرانہ موقف

IMG_1703

ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچز نے حالیہ برسوں میں بین الاقوامی تعلقات کے میدان میں ایک واضح اور دلیرانہ موقف اپنایا ہے، خاص طور پر فلسطین کے مسئلہ پر۔ ان کی پالیسیاں اور بیانات ہسپانیہ کی خارجہ پالیسی میں ایک اہم موڑ کی عکاسی کرتے ہیں۔

وزیراعظم سانچز نے کئی مواقع پر فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ نومبر 2023 میں، انہوں نے اسرائیلی حکومت پر غزہ میں جنگ بندی روکنے میں ناکامی پر تنقید کی اور فلسطینی ریاست کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیے جانے کی اہمیت پر زور دیا۔

27 اکتوبر 2023 کو، سانچز نے کہا: "انسانی المیہ جو غزہ میں ہو رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔ بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کیا جانا چاہیے۔” انہوں نے اسرائیل سے فوری انسانی راستہ کھولنے کا مطالبہ کیا تاکہ ضروری مدد غزہ کے باشندوں تک پہنچ سکے۔

ہسپانیہ نے یورپی یونین کے اندر فلسطین کے معاملے پر ایک متوازن موقف اپنانے کی کوشش کی ہے۔ مارچ 2024 میں، سانچز نے آئرلینڈ، مالٹا اور سلووینیا کے ساتھ مل کر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے یورپی فیصلے کی حمایت کا اعلان کیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا: "ہم یورپی یونین کے اندر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ ہم اس سلسلے میں اپنے یورپی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔”

سانچز کے موقف پر بعض حلقوں کی طرف سے تنقید بھی کی گئی ہے۔ بعض مغربی ممالک میں ان کے موقف کو یکطرفہ قرار دیا گیا، جبکہ دوسری طرف انہیں فلسطینی عوام کی طرف سے حمایت بھی ملی۔

پیدرو سانچیز غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے سب سے بڑے ناقدین میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے اس صورتحال کو "ناجائز” اور "تباہ کن” قرار دیا ہے۔ انہوں نے غزہ میں انسانی بحران کو روکنے کے لیے بارہا اسرائیل پر دباؤ ڈالا اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی اپیل کی۔

 * حوالہ: انہوں نے ایک موقع پر کہا کہ "اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کو روکنے کے لیے ہم تنہا کچھ نہیں کر سکتے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کوشش کرنا چھوڑ دیں۔” انہوں نے غزہ میں ہونے والی ہلاکتوں کو "نسل کشی” کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ "اپنے ملک کا دفاع کرنے اور ہسپتالوں پر بمباری کرنے یا بے گناہ بچوں کو بھوکا رکھنے میں فرق ہے۔” (حوالہ: العربیہ اور الجزیرہ کی رپورٹس، اور ان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بیانات)

سانچیز کی حکومت نے اسرائیل کے خلاف ایک اور دلیرانہ فیصلہ لیتے ہوئے اس کے لیے فوجی سازوسامان کی فروخت اور خریداری پر پابندی لگا دی۔ یہ قدم غزہ میں جاری لڑائی کے پیش نظر اٹھایا گیا تھا اور اس کا مقصد اسرائیلی کارروائیوں پر دباؤ بڑھانا تھا۔

 * حوالہ: ستمبر 2025 میں الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سانچیز نے اسرائیل پر مکمل ہتھیاروں کی پابندی کا اعلان کیا تاکہ "غزہ میں نسل کشی کو روکا جا سکے”۔

پیدرو سانچیز نے فلسطین کی حمایت میں ہونے والے عوامی مظاہروں اور احتجاجات کی بھی حوصلہ افزائی کی ہے۔ انہوں نے ایک سائیکل ریس کے دوران ہونے والے احتجاج کو سراہا، جس میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کیے گئے تھے۔

 * حوالہ: العربیہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سانچیز نے اس احتجاج کی تعریف کرتے ہوئے اسے "فلسطین جیسے جائز مسائل پر فکرمند ہسپانوی عوام” کی کاوش قرار دیا۔

پیدرو سانچیز کے موقف کو ان کے ٹھوس اقدامات سے سمجھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے نہ صرف فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا بلکہ غزہ میں جاری فوجی کارروائیوں پر کھل کر تنقید کی اور فوجی پابندیاں بھی لگائیں۔ ان کے یہ فیصلے اور بیانات فلسطینیوں کے ساتھ ہمدردی اور عالمی قوانین کی پاسداری کے اصولوں پر مبنی ہیں، جس کی وجہ سے انہیں عالمی سطح پر سراہا جاتا ہے۔

وزیراعظم پیدرو سانچز کا فلسطین کے معاملے پر موقف بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے اصولوں پر مبنی ہے۔ ان کی کوششیں بین الاقوامی برادری میں دو ریاستی حل کے تصور کو مضبوط کرنے میں اہم ہیں۔ ان کی پالیسی ہسپانیہ کی خارجہ پالیسی میں ایک متوازن اور انسانی حقوق پر مبنی نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہے۔

حوالہ جات:

1. "Spain’s Sanchez criticizes Israel over Gaza deaths, calls for peace conference.” Reuters, 23 November 2023.

2. "Pedro Sánchez: ‘The human tragedy in Gaza is unacceptable’.” El País, 27 October 2023.

3. "Spain considering recognizing Palestinian state, PM Sanchez says.” The National, 15 March 2024.

4. "Spain’s stance on Palestine reflects commitment to international law.” Ministry of Foreign Affairs, Spain, 2024

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے