متنازعہ انفلوئنسر مارینا یرز نے اسلام قبول کر لیا،“میں ذہنی بیماریوں سے گزری اور اللہ نے میری رہنمائی کی”

IMG_2731

مشہور سوشل میڈیا شخصیت مارینا یرز، جو کبھی قے کو ’’اندرونی صفائی‘‘ اور ’’پانی ہائیڈریٹ نہیں کرتا‘‘ جیسے بیانات کے باعث تنازعات کا شکار رہ چکی ہیں، اب ایک نئی شناخت کے ساتھ سامنے آئی ہیں۔ 26 سالہ یوکرینی نژاد ہسپانوی انفلوئنسر نے حالیہ دنوں میں انکشاف کیا ہے کہ وہ دو سال سے مسلمان ہیں اور اب سوشل میڈیا پر بطور ایک دینی مبلغ اپنی نئی سمت میں سرگرم ہیں۔

مارینا یرز نے اپنے تازہ ویڈیو میں بتایا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد وہ کچھ عرصہ تک عوامی طور پر اپنی نئی شناخت ظاہر کرنے سے گریز کرتی رہیں کیونکہ انہیں ’’غیر سمجھا‘‘ گیا۔ ان کے مطابق، ’’جب میں نے پہلی بار حجاب پہنا تو لوگوں نے کہا کہ میں پاگل ہو گئی ہوں، کسی فرقے میں شامل ہو گئی ہوں، مگر حقیقت یہ ہے کہ میں نے اپنا ذہن نہیں کھویا بلکہ خدا کو پا لیا۔‘‘

ان کا کہنا ہے کہ نفرت اور منفی ردعمل کے باعث وہ کچھ وقت کے لیے حجاب پہننا چھوڑ بیٹھیں، تاہم اب وہ ’’استخارہ‘‘ کی دعا کے ذریعے اللہ سے رہنمائی مانگتی ہیں۔ ’’میں اکثر استخارہ کرتی ہوں کیونکہ مجھے یقین ہے کہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ میرے لیے کیا بہتر ہے۔‘‘

اپنے پیغام میں انہوں نے کہا، ’’میں چاہتی ہوں لوگ سمجھیں کہ ایمان کمزوری نہیں بلکہ طاقت ہے۔ خدا کو چننا پاگل پن نہیں، بلکہ آزادی ہے۔‘‘

بالی میں مقیم مارینا یرز نے بتایا کہ وہ روزانہ مسجد جاتی ہیں اور اسلامی عبادات میں حصہ لیتی ہیں۔ ’’میں دو سال سے مسلمان ہوں، مگر پچھلے سال تک مجھے ’لیلۃ القدر‘ کا علم نہیں تھا۔ اب جب جان لیا تو اس رات کو پوری طرح گزارنے کے لیے میں فجر تک مسجد میں رہتی ہوں۔ پہلی بار زندگی میں مجھے سکون محسوس ہوا ہے۔‘‘

ان کے مطابق، ’’بطور ایک نو مسلم عورت، میں مسجد جانے سے پہلے بہت جھجک محسوس کرتی تھی، لیکن اب یہ میرا گھر لگتا ہے۔ انڈونیشی لوگ بہت محبت کرنے والے ہیں۔ ایک لڑکی نے مجھے قرآن پڑھنے کے لیے کتاب دی، اور دوسری نے دو نئے حجاب تحفے میں دیے۔‘‘

مارینا نے مزید بتایا کہ ان کے شریکِ حیات بھی ایک سال قبل مسلمان ہو چکے ہیں۔ ’’میں عام طور پر حجاب تب پہنتی ہوں جب اپنے شوہر کے بغیر باہر جاتی ہوں، کیونکہ اس وقت میں خود کو کم محفوظ محسوس کرتی ہوں۔ مگر یہ صرف ان کے لیے نہیں، اللہ کے لیے ہے، کیونکہ شوہر کا احترام بھی اسی کا احترام ہے۔‘‘

انہوں نے اپنی زندگی کے مشکل دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ’’میں اسلام تک پہنچی جب میں اسپتال میں داخل تھی۔ مجھے نفسیاتی دورے پڑے تھے اور میں نے بائبل اور قرآن دونوں کا مطالعہ کیا۔ اللہ نے میری رہنمائی کی۔ میں نے تین بار نفسیاتی بحران جھیلے، منشیات کے استعمال سے گزر کر۔ مگر آخرکار اللہ نے مجھے اسلام کی روشنی دکھائی۔‘‘

مارینا یرز کا کہنا ہے، ’’بہنوں، میں آپ سے کہتی ہوں کہ ہر دکھ کسی نہ کسی مقصد کے لیے ہوتا ہے۔ اللہ پر بھروسہ رکھو اور اس سے اپنا تعلق مضبوط کرو۔‘‘

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے