پی ٹی آئی اور جے یو آئی کا مذاکرات کا عمل آگے بڑھانے کا فیصلہ
پی ٹی آئی اور جے یو آئی نے مذاکرات کا عمل آگے بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان بات چیت کیلئے کمیٹی بنائی جائے گی جو انتخابات میں دھاندلی اور مستقبل کے لائحہ عمل پرحتمی تجاویز دے گی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وفد نے فارم45 سے متعلق ملک بھرکی صورتحال سے مولانا کو آگاہ کیا جس کے بعد مولانا نے پی ٹی آئی مینڈیٹ سے چھیڑچھاڑ پر تحفظات کا اظہار کیا۔
پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمٰن کی پریس کانفرنس اور بیانات کا خیرمقدم کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا وفد جے یوآئی کے علاوہ جلد جماعت اسلامی سے رابطہ کرے گا۔
جے یو آئی کے ساتھ ملاقات میں پارلیمان کے اندر اور باہر مشترکہ سیاسی جدوجہد پر اتفاق ہوا، جلد دونوں جماعتوں کے رہنما ملاقات کریں گے جس کے بعد تجاویز کو حتمی شکل دی جائےگی۔
پی ٹی آئی کا جے یو آئی کے ساتھ خیبر پختون خوا میں مخلوط حکومت بنانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اس ضمن میں ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی خیبر پختون خوا اسمبلی میں حکومت سازی کے معاملے پر جماعتِ اسلامی کے انکار کے بعد مولانا فضل الرحمٰن سے مدد لینے پر غور کر رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کی خیبر پختون خوا اسمبلی میں نشستیں موجود ہیں، جس پر پی ٹی آئی کی جانب سے جے یو آئی کے ساتھ کے پی میں مخلوط حکومت بنانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے ذرائع نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن اور ہم الیکشن سے متعلق تحفظات پر ایک صفحے پر ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی اور جے یو آئی ف کی ملاقات میں بانیٔ پی ٹی آئی کا پیغام مولانا فضل الرحمٰن کو پہنچایا گیا تھا۔
کل پی ٹی آئی کی طرف سے وزیر ِاعظم کے امیدوار عمر ایوب کے لیے جے یو آئی ف کا ووٹ مانگا گیا تھا۔