ایف سی بارسلونا کے سابق فٹبالر دانی آلویس کی زندگی میں بڑا موڑ، جنسی حملے کے الزام سے بری ہونے کے بعد مذہبی مبلغ بن گئے

Screenshot

Screenshot

ایف سی بارسلونا کے سابق فٹبالر دانی آلویس، جو ایک سال تک جنسی حملے کے الزام میں جیل میں قید رہے، رہائی اور بریت کے بعد اب مذہب کی راہ پر گامزن ہیں۔ وہ حالیہ دنوں میں ایک ایونجیلیکل چرچ میں مذہبی خطابات کرتے نظر آئے ہیں۔

آلویس، جنہیں فٹبال کی تاریخ کے بہترین دائیں بازو کے دفاعی کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا ہے اور جو اکیسویں صدی میں سیویا اور بارسلونا دونوں کے لیے نمایاں کارکردگی دکھا چکے ہیں، اب اپنی زندگی کو “ایمان کے سفر” سے تعبیر کرتے ہیں۔

گزشتہ چند ماہ سے ان کی سوشل میڈیا پوسٹیں مذہبی رنگ میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ وہ اکثر بائبل کی آیات شیئر کرتے ہیں اور اپنے پروفائل میں خود کو “حضرت مسیح عیسیٰ کا شاگرد” کے طور پر متعارف کراتے ہیں۔

دانی آلویس باقاعدگی سے اسپین کے شہر جیرونا میں واقع “ایلیِم چرچ” جاتے ہیں، جہاں ایونجیلیکل عیسائیت کی تعلیم دی جاتی ہے۔ اسی چرچ میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران انہوں نے کہا:“خدا پر ایمان رکھنا ضروری ہے۔ میں اس کی زندہ مثال ہوں۔ میں نے خدا سے ایک عہد کیا تھا۔”

انہوں نے مزید کہا:“انسان کو خدا کے کاموں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ طوفانوں اور مشکلات کے بیچ ہمیشہ خدا کا ایک پیغام رساں ہوتا ہے۔ جب میں اپنی زندگی کے بدترین دور سے گزر رہا تھا، خدا کے ایک فرستادے نے میرا ہاتھ پکڑا، مجھے چرچ لے آیا، اور میں آج اسی راستے پر ہوں۔”

سابق برازیلی فٹبالر نے ایک دلچسپ انکشاف بھی کیا کہ وہ اپنی بیوی کے حاملہ ہونے کو بھی خدا کی عنایت سمجھتے ہیں۔ ان کے مطابق، انہوں نے خدا سے ایک تحریری وعدہ کیا اور ایک کپڑے کے رومال پر لکھا ہوا وہ عہد بستر کے نیچے رکھا۔ صرف ایک ہفتے بعد، ان کی اہلیہ جوآنا سانز کو حمل ٹھہرنے کی اطلاع ملی۔

دانی آلویس کی زندگی میں یہ تبدیلی ان کے ماضی سے بالکل متضاد ہے، لیکن ان کے بقول، “یہ سب ایمان اور خدا کے کرم سے ممکن ہوا۔”

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے