قومی اسمبلی دھمکیاں دینے والوں کی پراپرٹی نہیں، احسن اقبال
مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کا ایوان دھمکیاں دینے والوں کی پراپرٹی نہیں ہے۔
ایوان میں خطاب کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی نگاہیں اس ایوان کی طرف لگی ہوئی ہیں، ملک کے مسائل کوئی باہر سے آکر حل نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم محاذ آرائی اور تقسیم کی سیاست کریں تو قوم اور عوام کی امیدوں پر پورا نہیں اتریں گے۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ جب قوم مل کر کام کرتی ہے تو دہشت گردی کو شکست دے سکتی ہے، خیبر پختونخوا، کراچی اور بلوچستان میں امن قائم ہوا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب سی پیک منصوبہ شروع کیا تو ابتدا میں بڑے اعتراضات آئے، جب 2013 میں ہارے تو 35 پنکچر کا شور نہیں مچایا۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ اگر آپ یہاں دھمکیاں دیں گے کہ ایوان کو چلنے نہیں دیں گے تو یہ آپ کی پراپرٹی نہیں، اگر آپ مثبت اپوزیشن بنیں گے تو ہم آپ کو اپنے سر پر بٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دھونس دینے کی کوشش کریں گے تو پھر یہ ایوان بنی گالہ نہیں نیشنل اسمبلی ہے، آپ کا کردار بتا رہا ہے کہ آپ میں سچ سننے کا حوصلہ نہیں ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ نے بھی کامیابی کو ویلکم کیا اور 750 پوائنٹس کی سلامی دی ہے، بعض گلہ کررہے ہیں کہ ملک میں ایجنسیاں نہیں ہونی چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کس کا لیڈر کہتا تھا کہ میں ایجنسیوں کے ذریعے اپنا کورم پورا کراتا ہوں، یہ اپنی حماقتوں کو ہم پر تھوپنا چاہتے ہیں، آپ سے کس نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب کی حکومت اپنے ہاتھوں سے توڑ دیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ نوجوانوں سے لیپ ٹاپ لے کر کس نے کٹوں پر لگایا تھا، ہم ملک کے نوجوانوں کو 21ویں صدی میں لے کر جائیں گے، ہم ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ مثبت اپوزیشن کے کردار کی توقع رکھتے ہیں، آپ یہاں گالم گلوچ نہیں کریں گے، یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایوان آپ کی جاگیر نہیں، یہ ایوان چلے گا اور ہم اس کو چلا کر دکھائیں گے، آپ نے منفی رویہ اپنایا تو یہ ایوان آپ کی جاگیر نہیں ہے۔
احسن اقبال کے خطاب کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔