ہسپانوی وزیر اعظم نے سابق کاتالان صدر کو مزید ضمانتیں دینے کے لیے ایمنسٹی بل میں ترمیم کرنے پر اتفاق کرلیا
میڈرڈ/مسودہ قانون کو دوبارہ ووٹ دینے سے پہلے پیدرو سانچیز کو جنتس کے ساتھ ڈیل کرنے کا یقین ہے۔ ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے کاتالونیا کی آزادی کے حامیوں بالخصوص کاتالونیا کے سابق صدر کارلس پجدیمونت کے لیے اضافی ضمانتیں فراہم کرنے کے لیے ایمنسٹی بل میں تبدیلی کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ہسپانوی وزیراعظم پیدروسانچز نے برازیل کے اپنے سرکاری دورے کے دوران ایک غیر رسمی ملاقات میں صحافیوں کو بتایاکہ اگرچہ ہسپانوی وزیر اعظم نے ان تبدیلیوں کی مخصوص تفصیلات ظاہر نہیں کیں، لیکن انہیں یقین ہے کہ وہ جلد ہی کاتالان نواز آزادی پسند جنتس کے ساتھ مسودہ قانون کی منظوری کے لیے ایک معاہدے پر پہنچ جائیں گے۔
معافی کا متنازع قانون جس سے کاتالان کی آزادی کی تحریک میں شامل افراد کو فائدہ پہنچے گا، گزشتہ سال کے آخر میں سوشلسٹ قیادت والی ہسپانوی حکومت اور کاتالان کی آزادی کی حامی جماعتوں کے درمیان طے پایا تھا۔
تاہم، جنوری میں اس بل کو دھچکا لگا جب یہ منظور ہونے کے قریب تھا، کیونکہ کارلس پجدیمونت کی پارٹی، جنتس نے بل کے خلاف ووٹ دیا، یہ دلیل دی کہ اس نے سابق کاتالان صدر کو مکمل تحفظ نہیں دیا۔
بل کو عدلیہ کمیٹی کو واپس بھیج دیا گیا جہاں نئی ترامیم کے ساتھ جمعرات کو دوبارہ اس پر ووٹنگ ہوگی۔ اگر ووٹ کامیاب ہو جاتا ہے، تو کانگریس اگلے ہفتے بل پر دوبارہ ووٹ دے گی۔
اختلاف کا ایک اہم نکتہ دہشت گردی سے متعلق مقدمات کو خارج کرنے کے گرد گھومتا ہے۔ جنتس چاہتے ہیں کہ اس بل سے دہشت گردی کے تمام معاملات کو خارج نہ کیا جائے، کیونکہ اسپین کی سپریم کورٹ فی الحال ڈیموکریٹک مظاہروں کو سامنے رکھتے ہوئے پجدیمونت سمیت آزادی کے کئی حامیوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ان خدشات کو دور کرنے کے لیے سوشلسٹوں نے بل میں ترمیم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ تاہم سانچیز نے اس بات پر زور دیا کہ اصل متن آئینی تھا اور پہلے سے ہی پجدیمونت کا احاطہ کرتا تھا۔
ہسپانوی وزیر اعظم نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ بل قدامت پسند پاپولر پارٹی کی طرف سے ہسپانوی آئینی عدالت اور یورپی عدالتوں میں تجویز کردہ کسی بھی ترمیم پر قابو پا لے گا۔
کاتالان کے صدر پیرے آراگونیس نے کہا کہ عام معافی کا قانون "جلد ہی ایک حقیقت بن جائے گا” اور انہوں نے نئے ووٹ کو "منفرد موقع” قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ "ہر کوئی توقعات پر پورا اترے گا”۔
انہوں نے کہا کہ "عام معافی کا قانون جبر کی میراث کوختم کردےگاجس نے بہت سے لوگوں کو متاثر کیا اور بہت سے لوگوں نے بالواسطہ یا بلاواسطہ حمایت کی۔ مجھے خوشی ہے کہ وہ اب اس کی اصلاح کر رہے ہیں۔”
ہسپانوی حکومت کے دوسرے نائب وزیر اعظم اور بائیں بازو کی جماعت سمار کی رہنما یولاندا دیاز نے کہا کہ مجوزہ قانون میں کی گئی ترامیم قانونی ہیں۔
"میرے خیال میں یہ انتہائی ناانصافی ہے کہ اساتذہ کی طرح بہت سے لوگ ہیں، جن پر محض اس لیے الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے ایک اسکول کھولا تاکہ لوگ ووٹ ڈال سکیں،” انہوں نے مزید کہا کہ معافی "بہت مثبت” ہے۔
قدامت پسند پاپولر پارٹی کے ترجمان میگوئل تیلادو نے کہا کہ سوشلسٹ نے "ایک بار پھر آزادی کی حامی جماعتوں کے سامنے جھک گئے”۔انہوں نے کہا کہ "یہ ایک ناقابل قبول بل ہے، یہ سیاسی بلیک میلنگ ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ "ہم سب قانون کے سامنے برابر ہیں، سوائے کاتالان کی آزادی کے حامیوں کے”۔
کاتالان حکومت کی نائب صدر لورا ویلاگرا نے کہا کہ یہ "اچھی خبر” ہے کہ ایمنسٹی بل کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں مطلع کیا گیا ہے کہ جنتس اور سوشلسٹوں کے درمیان معاہدہ "ٹریک پر” ہے۔
ڈیموکریٹک نے 2017 کے ریفرنڈم کو منظم کرنے والے آزادی کے حامی رہنماؤں کی قید کے بعد 2019 میں احتجاج کا اہتمام کیا۔ کارروائیوں میں فرانس کے قریب AP-7 ہائی وے کی ناکہ بندی اور بارسلونا ایئرپورٹ کو بند کرنے کی کوشش شامل تھی۔
ڈیموکریٹک کا معاملہ عام معافی کے قانون کی منظوری کے ارد گرد ہونے والی بات چیت میں نمایاں ہے، جس کا مقصد کاتالان کی آزادی کی تحریک میں ملوث افراد کو معاف کرنا ہے۔
Puigdemont کی پارٹی Junts اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مسودہ قانون میں ترمیم کرنا چاہتی ہے کہ سونامی ڈیموکریٹک، کمیٹیوں برائے دفاع جمہوریہ (CDR) اور وولوہوف کیس کے مظاہروں میں ملوث افراد کو قانون کے ذریعے تحفظ حاصل ہے۔
ایسا کرنے کے لیے، وہ کہتے ہیں، قانون کو دہشت گردی کے حوالے سے کسی بھی حوالہ کو اس کے اطلاق سے مستثنیٰ قرار دینا چاہیے۔ لیکن سوشلسٹوں کو تشویش ہے کہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو یہ قانون اسپین کی آئینی عدالت میں پھنس سکتا ہے اور یہاں تک کہ اسے غیر آئینی قرار دیا جا سکتا ہے۔