تاجر کو سی ٹی ڈی کی جانب سے حراست میں لینے کے معاملے پر پیشرفت

کراچی میں کاونٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی جانب سے تاجر کو حراست میں لینے کے معاملے میں پیشرفت سامنے آئی ہے۔ 

اس سلسلے میں ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے جس کے مطابق سی ٹی ڈی اہلکاروں نے پہلے پیپر مل کے مالک چوہدری عباس اللّٰہ کی ریکی کی، تاجر کو گھر کے باہر پہنچنے پر پہلے باتوں میں لگایا گیا اور پھر اٹھا لیا گیا۔

سی ٹی ڈی نے تاجر کو اٹھانے کےلیے بغیر نام اور نمبر کی موبائل استعمال کی، جس میں اہلکار موجود تھے، ویڈیو اور تصاویر میں اہلکاروں کے چہرے دیکھے جاسکتے ہیں۔

تاجر عباس اللّٰہ کی جانب سے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس کو خط لکھا گیا، جس میں کہا گیا کہ تاجر کو 6 مارچ کو گلشن معمار میں گھر کے باہر سے حراست میں لیا گیا۔

خط میں بتایا گیا کہ اگلے دن 7 مارچ کو رات ساڑھے 3 بجے اعلیٰ افسران کی ہدایت پر تاجر عباس اللّٰہ کو رہا کیا گیا۔

خط میں سی ٹی ڈی کے گارڈن کے ایس ایس پی فدا حسین کے خلاف انکوائری کی سفارش کی گئی اور کہا گیا کہ ایس ایس پی، سی ٹی ڈی نے مجھے غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا۔

تاجر کے خط میں مزید کہا گیا کہ ایس ایس پی نے پیسوں کی لین دین کے لیے اکاؤنٹ نمبر اور ایڈوانس میں چیک مانگے، اکاؤنٹ نمبر اور ایڈوانس نہ دینے پر حراست میں تشدد کیا گیا۔

خط کے ذریعے متاثرہ تاجر نے پولیس پروٹیکشن فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے