اسپین جانے والی کشتی کو حادثہ، 44 پاکستانی سمیت 50 تارکین وطن ہلاک

این جی او “کامیندانڈو فرنٹیرس” La ONG Caminando Fronteras نے اسپین کے کینری جزائر کی طرف جانے والی کشتی میں 50 مہاجرین کی موت کی اطلاع دی ہے
این جی او کامیندانڈو فرنٹیرس کی کارکن ہیلینا مالینو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک پیغام میں اطلاع دی ہے کہ کینری جزائر کی طرف جانے والی کشتی میں سوار 50 مہاجرین تیرہ دن کی “انتہائی کربناک” سمندری مسافت کے بعد ہلاک ہو گئے۔
مالینو نے کہا: “سانحہ: کینری جزائر کی طرف جانے والے کینو میں پچاس افراد جاں بحق ہو گئے، جن میں چوالیس کا تعلق پاکستان سے تھا۔ یہ لوگ تیرہ دن سمندر میں امداد کے انتظار میں اذیت کا شکار رہے لیکن کوئی مدد نہ پہنچی۔”
واقعے کی تفصیلات
این جی او کامیندانڈو فرنٹیرس کے ذرائع نے بتایا کہ یہ کینو کم از کم 86 افراد پر مشتمل تھا، جن میں سے 66 پاکستانی تھے۔ یہ لوگ 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئے تھے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ بدھ کے روز مراکش نے 36 افراد کو زندہ بچا لیا، جن میں 22 پاکستانی اور کم از کم ایک نوعمر لڑکی شامل تھی۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے بارے میں الگ سے کوئی معلومات موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا: “ہم نے چھ دن پہلے ان تمام ممالک کو الرٹ کر دیا تھا جن کے پاس امدادی پانیوں تک رسائی ہے، جیسا کہ ہماری گمشدہ کشتیوں کے پروٹوکول میں درج ہے۔ ہمیں ریسکیو کی جگہ کے بارے میں تفصیلات معلوم نہیں ہیں، صرف یہ پتہ ہے کہ ریسکیو مراکش نے کیا۔ ہم نے متاثرہ خاندانوں اور زندہ بچنے والوں سے رابطہ کیا ہے۔