ججز کا خط، وزیرِاعظم شہباز شریف کی چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات
اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے معاملے پر وزیرِاعظم شہباز شریف سپریم کورٹ پہنچے جہاں انہوں نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات کی۔
وزیرِ اعظم اور چیف جسٹس پاکستان کی ملاقات چیف جسٹس کے چیمبر میں ہوئی۔
اس ملاقات میں وفاقی وزیرِ قانون و انصاف، اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور سپریم کورٹ کے سینئر جج منصور علی شاہ بھی شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف کی چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو خفیہ ادارے کے اہلکاروں کی مبینہ مداخلت سے متعلق لکھے گئے خط کے حوالے سے پیدا شدہ صورتِ حال پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات 1 گھنٹے سے زائد جاری رہی، جس کے بعد وزیرِ اعظم سپریم کورٹ سے روانہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں نے عدلیہ میں ایگزیکٹیو اور خفیہ اداروں کی مداخلت کا معاملہ اُٹھایا تھا۔
ان ججز نے اپنے ساتھ پیش آئے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ تحقیقات کا دائرہ وسیع ہونا چاہیے کہ کہیں کیسز کی سماعت کے لیے مارکنگ اور بینچز کی تشکیل میں اب بھی مداخلت تو نہیں ہو رہی؟