پاک فیڈریشن سپین کی سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس

IMG_3182

بارسلونا(پ ر)پاک فیڈریشن سپین کی سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس مورخہ 6 فروری بروز جمعرات شام سات بجے بارسلونا میں منعقد ہوا جس میں سپریم کونسل کے ممبران کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ اجلاس  تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے شروع ہوا۔ کونسل کے سینیر ممبر اور سابق صدر چوہدری ثاقب طاہر نے  اجلاس کو conduct کیا، جبکہ  ایجنڈے میں غیر دستوری الیکشن، مستقبل کا لائحہ عمل، رجسٹرڈ باڈی کو ملنے والے قانونی نوٹسز کا جائزہ،  فیڈریشن و کیمیونیٹی میں اتحاد کا  قیام، اور کونسلز کو پہلے کی طرح کام جاری رکھنے پر متحرک کرنا شامل کیا گیا۔  

اجلاس کی کاروائی :-

1۔ اجلاس شروع ہوتے ہی فیڈریشن کے 19 جنوری 2025  کو ہونے والے انتخابات پر الیکشن کمیشن کی کارکردگی کو انہتائی غیر دستوری، مایوس کن اور انصاف سے عاری قرار دیا گیا کیونکہ  جب 5 جنوری کو دوسری آئینی ترمیم ہو چکی تھی اور ممبر ووٹرز و ایسو سی ایشنز ووٹرز کی اہلیت کا طریقہ کار طے ہو چکا تھا  تو پھر   الیکشن کمیشن نے اس پر عمل  کیوں نہیں کیا؟

2. سابق  الیکشن کمیشن  کو سپریم کونسل پہلے ہی اپنے 19 جنوری کے اجلاس میں نااہل قرار دے چکی ہے کیونکہ وہ دوسری آئینی ترمیم اور  موجودہ دستور کے مطابق الیکشن نہیں کروا سکے  اور بعد ازاں انھوں نے  سپیکر  کے عہدہ سے بھی استیعفی کا  اعلان کر دیا تھا اور ان کا استعفی  آج (6 فروری 2025) کے اجلاس میں سپریم کونسل نے منظور کر کے ائندہ اجلاسوں کی صدارت کے لیے چوہدری ایاز مٹھانہ چک کو اتفاق رائے سے قائم مقام  سپیکر منتخب کر لیا ہے اورنئے  منتخب قائم مقام سپیکر نے عہدے کا حلف بھی اٹھا لیا ہے۔  

3. غیر دستوری الیکشن کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نپٹنے کے لیے  راجہ ساجد محمود  کی سربراہی میں مفاہمتی کمیٹی  قائم کی گئی ہے جو   تمام ذمہ داران سے  انفرادی و اجتماعی ملاقات کر ے گی اور انھیں دلائل اور آئین کے مطابق قائل کرے گی کہ یہ الیکشن دستور کے مطابق نہ تھے لہذا  ایک دوسرے کی بات سن کر اتفاق و اتحاد سے  اس مسئلے کا حل نکالنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ یہ کمیٹی 20 فروری تک اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ راجہ ساجد محمود کمیٹی سربراہ کے علاوہ دیگر ممبران میں شہباز کھٹانہ، عبدالغفار مرہانا، عاصم گوندل، اشفاق باغاں والا، راجہ شفیق کیانی , کامران مظفر، عثمان مظفر  اور مظہر حسین راجہ شامل ہیں۔

4 شرکاء اجلاس نے دلائل کے ساتھ مفاہمتی پالیسی اپنانے کا عزم کیا اور اس بات پر زور دیا کہ الیکشن کمیشن کی نااہلی سے فیڈریشن یا کمیونیٹی اتحاد میں کوئی دراڑ نہیں آنی چاہیے   آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ مد مقابل  ہونے کی بجائے مثبت سمت توانائیاں صرف کر کے مقامی ابادی میں اپنے بچوں کو باعزت مقام دلوانے کی ہمیں بھر پور کاوش کرنی چاہیے  اور یہ تب ہی ہوگا جب ہم اتفاق و اتحاد کو فروغ دیں گے وگرنہ دیگر مقامی  کیمیونیٹیز کے سامنے ہماری جگ ہنسائی ہو گی۔ 

5. فیڈریشن کی رجسٹرڈ باڈی یعنی سابق صدر، جنرل سیکریٹری اور خزانچی کو جو لیگل نوٹس جاری ہوئے ہیں اس کے بارے میں بحث ہوئی اور یہ طے پایا کہ ماورائے دستور کوئی کام نہ کیا جائے اور  جن عہدہ داران کو نوٹس وصول ہوئے ہیں وہ قانون کی پابندی کریں اور لیگل نوٹسز پر عملدرآمد کریں۔ 

شرکاء اجلاس کے نام۔ 

اشفاق  باغاں والا،  چوہدری ثاقب طاہر،  کامران مظفر، چوہدری  ایاز مٹھانہ چک، عمر  عثمان چیمہ، راجہ ساجد محمود ، غضنفر منظور، راجہ شفیق کیانی، شہباز کھٹانہ، عاصم گوندل، ارشد چیمہ، احمد سردار، عاطف منیر، انوار الحق، عثمان حیات، ہیرا رمضان، محمد احد، ظفر حسین، مظہر حسین راجہ۔ رانا نوید، راجہ محبوب۔  

ان لائن شرکاء اجلاس

راجہ بشارت، غفار مرہانا، عدیل یوسف زئی، عبدالحد، محمد عدیل

اختتامی دعا کے بعد اجلاس اختتام  پذیر ہوا۔ 

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے