اسٹریٹ کرائم روکنے کیلئے سوسائٹی کو پولیس کی مدد کرنا ہوگی، آئی جی سندھ
کراچی میں اسٹریٹ کرائم پولیس کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے ۔ اس سال اب تک 59 شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کہتے ہیں پولیس اسٹریٹ کرائم روکنے کیلئے کام کررہی ہے، لیکن اس کیلئے سوسائٹی کو بھی پولیس کی مدد کرنا ہوگی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ ملزمان عدالتوں میں شہریوں کی جانب سے شناخت نہ کیے جانے کی وجہ سے ضمانت پر رہا ہوجاتے ہیں۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ 3 ماہ میں 68 ڈاکو مارے گئے، 400 زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے، پولیس کی دیگر کارروائیوں کے دوران گرفتار کیے گئے ملزمان کی تعداد اس سے زیادہ ہے، موثر گواہی نہ ہونے کے باعث ملزمان ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، ضمانت پر رہا ہونے والے ملزمان بار بار کرائم کرتے ہیں اور بار بار پکڑے جاتے ہیں۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ جن ملزمان کو عام شہریوں نے شناخت کیا وہ جیلوں میں بند ہیں، پراسیکیوشن میں بہتری کےلیے پبلک پراسیکیوٹر کو پہلے دن سے آئی او کے ساتھ کام کرنے کی تجویز دی ہے، ڈکیتی کے دوران قتل، تحقیقات کےلیے نئے افسران پر مشتمل ٹیم بنائی گئی ہے۔
آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ ٹیم اپنا کام کر رہی ہے، جلد ہی ٹھوس پیش رفت نظر آئے گی۔