مشیر کے پی مشعال یوسفزئی نے خاتون رپورٹر پر پیسے مانگنے کا الزام لگا دیا
خیبر پختو نخوا کی مشیر برائے سوشل ویلفئیر مشعال یوسفزئی نے مہنگی گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی خبر دینے پر خاتون رپورٹر نادیہ صبوحی پر پیسے مانگنے کا الزام لگا دیا۔
بے بنیاد الزام تراشی کا صحافی برادری نے نوٹس لیا، پشاور پریس کلب اور خیبر یونین آف جرنلسٹس نے مطالبہ کیا کہ مشعل یوسفزئی نادیہ صبوحی کے خلاف بیان واپس لیں اور ان سے معافی مانگیں۔
خیبر یونین آف جرنلسٹس کے صدر ناصر حسین اور پشاور پریس کلب کے صدر ارشد عزیز ملک نے کہا کہ بے بنیاد الزام تراشی سے مشعل یوسفزئی نے صوبائی حکومت اور صحافیوں کے خوش گوار تعلقات سبوتاژ کرنے کی سازش کی ہے۔
خاتون صحافی نادیہ صبوحی کی خبر کے مطابق مشیر سوشل ویلفیئر مشعال یوسفزئی اور سیکریٹری سماجی بہبود کیلئے گاڑیاں خریدنے کی سمری تیار کی گئی ہے۔
جیو نیوز پر نشر ہونے والی خبر میں مشعال یوسفزئی کا یہ موقف شامل تھا کہ سمری وزیر اعلیٰ کو نہیں بھیجی گئی، تاہم مشعال یوسفزئی نے خاتون رپورٹر نادیہ صبوحی کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم شروع کردی اور الزام لگایا کہ انہوں نے پیسے طلب کیے، اور انکار پر خبر چلا دی۔
مشیر وزیراعلیٰ مشعال یوسفزئی نےصحافی نادیہ صبوحی سےمتعلق اپنی پوسٹ ڈیلیٹ کردی۔
مشعال یوسفزئی نے سینئر قانون دان معظم بٹ پر بھی اس خبر سے متعلق الزامات عائد کیے۔ معظم بٹ نے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ مشعال یوسفزئی نے نادیہ صبوحی پر مجھ سے پیسے لے کر خبر دینے کا الزام لگایا۔
معظم بٹ نے الزامات مسترد کیے اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے مشعال یوسفزئی کے خلاف تحقیقات کا حکم دینے کا مطالبہ کیا۔
صحافی برادری نے مشعال یوسفرئی کے پروگرامز کی کوریج اور ان کے پشاور پریس کلب میں داخلے پر پابندی بھی عائد کردی ہے۔