نیب افسران نے جتنا مجھے پریشان ہراساں کیا، اس سب سے میرے شوہر بھی گزرے، طیبہ گل
سابق چیئرمین نیب پر ہراسانی کا الزام لگانے والی طیبہ گل کا کہنا ہے کہ نیب افسران نے جتنا مجھے پریشان ہراساں کیا، اس سب سے میرے شوہر بھی گزرے۔
وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت نے ہراسانی کیس میں طیبہ گل کی درخواست کے دائرہ اختیار پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
طیبہ گل اور ملزمان کے وکیل نواز بھروانا وفاقی محتسب میں پیش ہوئے، جہاں وفاقی محتسب نے وکیل صفائی کی جانب سے طیبہ گل کے شوہر پر اعتراض مسترد کر دیا، طیبہ گل کی شکایت کے دائرہ اختیار کے خلاف وکلاء صفائی کے دلائل بھی مکمل ہوگئے۔
ملزمان کے وکلاء نے طیبہ گل کی وفاقی محتسب میں دائر شکائت پر اعتراض اٹھایا۔
درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ ہتک عزت کا معاملہ نہیں، طیبہ گل نے ہراساں ہونے پر شکایت دائر کی، طیبہ گل کی شکایت کے خلاف اسلام آباد، لاہورکی عدالتوں میں ملزمان نے اسٹے لیا، وفاقی محتسب میں ہراسانی کے کیس ہوتے، سچ جھوٹ سامنے آنا چاہیے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ملزمان ہر فورم سے بھاگ رہے ہیں۔
سماعت کے دوران وفاقی محتسب نے طیبہ گل سے سوال کیا کہ کیا آپ کا میڈیکل ہوا تھا؟ طیبہ گل نے کہا کہ میڈیکل نہیں ہوا، ایس ایچ او نے لکھا کہ طیبہ گل میڈیکل نہیں کروانا چاہتیں، میں نے نہیں لکھا کہ میڈیکل نہ کروایا جائے، رپورٹ منگوائیں، فارنزک کروائیں۔
دوران سماعت جاوید اقبال کے وکیل اور طیبہ گل کے شوہر محمد فاروق کی تلخ کلامی ہوئی۔
طیبہ گل کے شوہر محمد فاروق نے کہا کہ وکیل صفائی نیب کے گندے کرتوتوں کا دفاع کر رہے ہیں۔
وکیل نواز بھروانا نے کہا کہ طیبہ گل کے شوہر کو دوران سماعت کمرہ عدالت میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے، طیبہ گل نے کہا کہ میرے شوہر تو وفاقی محتسب آئیں گے، ساتھ بیٹھیں گے، سماعت سنیں گے۔
وکلاء صفائی کے دلائل مکمل
وکیل صفائی نے کہا کہ طیبہ گل کی درخواست بریت منظور کی گئی، فیصلہ میرٹ پر نہیں ہوا تھا، طیبہ گل نے عدالت میں کہا کہ اگر مجھے میرٹ پر بریت نہیں ملی تو آپ اپیل میں چلے جاتے۔
وفاقی محتسب نے استفسار کیا کہ کیا طیبہ گل کی درخواست بریت منظور ہونے کے خلاف اپیل دائر کی تھی؟ جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ طیبہ گل کی درخواست بریت کےخلاف کوئی اپیل دائر نہیں کی تھی۔
محتسب نے سوال کیا کہ کیا نیب میں کوئی کمیٹی ہوتی ہے جو کرپشن، اختیار کے غلط استعمال پر افسران کے خلاف انکوائری کرے؟ وکیل صفائی نے جواب میں کہا کہ کرپشن، اختیار کے غلط استعمال پر نیب میں کمیٹی ہے جو ڈپٹی چیئرمین کے تحت کام کرتی ہے۔
وفاقی محتسب نے پوچھا کہ کیا طیبہ گل کیس میں نیب کی کمیٹی نے انکوائری کی؟ وکیل صفائی نے کہا کہ طیبہ گل نے ایسی کوئی درخواست نیب کو نہیں دی جس پر انکوائری کی جائے۔
طیبہ گل نے کہا کہ نیب کو میں نے درخواست دی تھی کہ جاوید اقبال، نیب افسران کے خلاف ایکشن لیا جائے، درخواست پر مجھے کوئی رپورٹ نہیں ملی نہ پیش رفت ہوئی۔
وکیل صفائی نے کہا کہ میرے علم میں ہے کہ طیبہ گل کی درخواست پر انکوائری ہوئی ہے، جس پر طیبہ گل نے کہا کہ خوش ہوں گی کہ نیب نے میری درخواست پر انکوائری کی، رپورٹ دیکھنا چاہوں گی۔
وفاقی محتسب نے نیب کو طیبہ گل کی درخواست پر رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کردی۔
وکیل صفائی نے کہا کہ جاوید اقبال سابق جج تھے، ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ رہ چکے ہیں، سابق چیئرمین نیب کے ہوتے نیب نے سب سے زیادہ کرپشن ختم کرنے کیلئے کام کیا، جاوید اقبال ہمارے ہیرو ہیں، آج تک کسی عورت نے ان کے خلاف ہراسانی کی شکایت نہیں کی، طیبہ گل نے جھوٹا الزام لگایا، ویڈیوز بھی جھوٹ ہیں۔