رشی سونک بینیفٹس سسٹم میں تبدیلیاں لانے کے خواہشمند
لندن(محموداصغرچودھری)برطانوی پرائم منسٹر رشی سونک بینیفٹس سس میں بہت سخت تبدیلیاں لانے کے خواہشمند ہیں ۔ گزشتہ دنوں اپنے مستقبل کا پلان بتاتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اگر ان کی پارٹی انتخابات میں فتح حاصل کرتی ہے تو وہ بینفٹس میں کڑی شرائط لیکر آئیں گے جن کے تحت
1۔ ایسے تمام بے روزگاروں کے سوشل بینیفٹس بند ہوجائیں گے جو 12 مہینے تک کوئی روزگار قبول نہیں کرتے
2۔ ایسے تمام شہریوں کے میڈیکل چیک اپ میں سختی کا قانون لائیں گے جو بیماری یا معذوری کا بہانہ بنا کر کام نہیں کرتے
3۔ کام کرنے کی صلاحیت کا فٹ نوٹ اب ذاتی معالج یا جی پی نہیں بنائے گا بلکہ یہ پاور ایک حکومتی میڈیکل بورڈ کو دی جائے گی
4۔ اگر کوئی 20گھنٹے ہفتہ کم کام کرکے بینیفیٹس لیتا ہے تو اسے مجبور کیا جائے گا کہ وہ زیادہ کام کرے
5۔ جو لوگ معذوری الاوئنس پر ہیں ان کی گاہے بگاہے تشخیص کی جائے گی کہ وہ کون سا کام کر سکتے ہیں تاکہ انہیں بھی کام پر بھیجا جائے
6۔ بینفٹس فراڈ کو بھی ٹیکس فراڈ قرار دیا جائے گا اور اس میں بھی سزااور گرفتاری کی جا سکے گی ۔
حکومت برطانیہ کے اعداو شمار کے مطابق اس وقت 94 لاکھ لوگ کام نہیں کر رہے اور تقریبا ً 28لاکھ بیماری کا بہانہ بنا کر کام نہیں کر رہے جس میں ڈپریشن اینگزائٹی جیسی معمولی بیماریاں بہانہ ہیں ۔ حکومت کا کہنا ہے کہ بینیفیٹس کے نام پر حکومت 69 بلین پاؤنڈ خرچ کر رہی ہے جو کہ تعلیم اور پولیس کے بجٹ سے بھی زیادہ ہے ۔ برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کا کہنا ہے کہ اگر اتنے زیادہ شہری کام نہیں کریں گے تو حکومت کو ٹیکس کون دے گا