بھارتی اداکارہ لارا دتہ مسلم مخالف بیان پر نریندر مودی کے حق میں سامنے آ گئیں
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے الیکشن مہم کے دوران مسلم مخالف دیے گئے بیان پر بالی ووڈ اداکارہ لارا دتہ نے اُن کے تعریف کردی اور مودی کو بہادر قرار دے دیا۔
اسلام مخالف بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے گزشتہ دنوں راجستھان میں ایک سیاسی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں ہر سخت تنقید کی تھی۔
نریندر مودی نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان دیتے ہوئے اپوزیشن جماعت کانگریس پر الزام لگایا تھا کہ وہ بھارت کی دولت مسلمانوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہے۔
نریندر مودی نے مزید کہا تھا کہ اپوزیشن جماعت کانگریس نے مسلمانوں کو بھی ہندوؤں کی نچلی ذاتوں کے طبقے میں شامل کر کے انہیں وہ مراعات دینا شروع کیں جو صرف اور صرف نچلے طبقے کو ملتی تھیں۔
بھارتی وزیر اعظم نے اپنے اندر کی تعصب پسندی اور ذہنی پستی سے پردہ اٹھاتے ہوئے مزید کہا کہ کانگریس کا یہ خیال ہے کہ بھارت کی دولت پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے، اگر اس بار کانگریس انتخابات جیت گئی تو یہ جماعت پوری دولت ان (مسلمانوں) میں تقسیم کردے گی جن کے بہت زیادہ بچے ہوتے ہیں۔
نریندر مودی کے اس بیان پر اُنہیں متعدد سیاسی جماعتوں اور حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
سیاسی جماعتوں سمیت کچھ شوبز شخصیات نے بھی نریندر مودی کے اس بیان پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکلر ملک کا دعوٰی کرنے والے بھارتی وزیرِ اعظم اسلامو فوبیا پھیلا رہے ہیں۔
دوسری جانب اس بیان پر اب لارا دتہ کی جانب سے گزشتہ روز ردِ عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق لارا دتہ نے ایک انٹرویو کے دوران نریندر مودی کے مسلم مخالف بیان پر اِنہیں بہادر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی جس نظریے اور عقیدے پر یقین رکھتے ہیں، اُنہوں نے اس کا کھل کر اظہار کیا، ہر انسان کو اپنے عقائد پر رہنا چاہیے اور ہر انسان ہر طبقے کو خوش نہیں رکھ سکتا۔
لارا دتہ کے اس بیان پر متعدد بھارتی معروف شخصیات کی جانب سے ناخوشگوار حیرانی اور افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔