پاکستانی اور بھارتیوں کی انسانی سمگلنگ،سپین میں 77،بارسلونا میں 32 گرفتار

بارسلونا میں غیر قانونی امیگریشن کو فروغ دینے کے الزام میں 32 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔یہ افراد اللیگل امیگریشن کے فروغ کیلئےجعلی پاسپورٹس  اور فیک آئی ڈیزکے ساتھ بولیوین اور پاکستانی اور بھارتی  شہریوں کو سپین لاتے تھے۔ان افراد کیخلاف کارروائی سپین کی نیشنل پولیس، یوروپول اور امریکی سیکورٹی ایجنسی ہوم لینڈ سیکورٹی انویسٹی گیشن نے کی تھی۔اس ضمن میں سپین میں کل 77 گرفتاریاں ہوئیں تھیں ،جن میں سے 32 بارسلونا کی حد ود سے ہوئیں تھیں ۔ ان گرفتار افراد میں اس مجرمانہ گینگ کے سرغنہ بھی شامل ہیں اوراس آپریشن میں 200 سے زائد پولیس اہلکاروں نے شرکت کی .پولیس نے اس کارروائی میں گھروں اور ٹریول ایجنسیوں کی 10 سے زائد تلاشیاں لیں، جہاں سے 500000 یورو سے زائد نقدی، 11 پاسپورٹ اور مختلف دستاویزات قبضے میں لے لی گئیں۔سپین کی نیشنل پولیس کے مطابق، تحقیقات کا آغاز 2022 میں انڈین باشندوں  کی غیر قانونی امیگریشن کے کیسیز کی تعداد کی وجہ سے کیا گیا تھاجنہوں نےسپین کو میکسیکو کے لیے ٹرانزٹ ملک کے طور پر استعمال کیا تھاجو  یونائیٹیڈ اسٹیٹس یا کینیڈا جاتے تھے۔ یہ نیٹ ورک  پاکستانی  اور بھارتی شہریوں کی غیر قانونی امیگریشن کی راہ ہموار کرتا تھا اور اللیگل امیگرنٹس کو اٹلی اور اسپین پہنچاتا تھا اور پھر میکسیکو اور وہاں سےامریکہ یا کینیڈا ان کی  آخری منزل  ہوتی تھی اور اس عمل میں سب کچھ جعلی ڈاکو منٹس پر کیا جاتا تھا۔اس نیٹ ورک کی دوسری شاخ نے سپین میں بولیوین نژاد شہریوں کی غیر قانونی امیگریشن کو فروغ دیا۔ پولیس کے مطابق بولیویا میں  ایجنٹ مافیا اورٹریول ایجنسیاں بھی شامل تھیں جو کہ سپین میں واقع ایجنسیوں کے ساتھ مل کر بولیویا سے تارکین وطن کے ترکی یا مصر یعنی ایجیپٹ کے سفر کو ممکن بناتی تھیں۔ ان ممالک میں انہیں ہوٹلوں میں اس وقت تک ٹھہرایاجاتا تھا جب تک کہ  سپین میں موجودگینگ  ان بولیوین نژاد شہریوں کے ہسپانوی پاسپورٹ نہ بھیجے۔ ان پاسپورٹوں کے ساتھ بولیوین افراد کومیڈرڈ یا بارسلونا لایا جاتا تھا اور اس کا معاوضہ 8,000  سے 10,000 یورو کے درمیان لیا جاتا تھا۔اسپین اور بالخصوص بارسلونا  میں ٹریول ایجنسیاں یہ کام کرتی تھیں اوروہی اس گینگ کے سرغنہ تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے