حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا جشن میلاد بہت بہت مبارک۔۔۔۔تحریر مظہر حسین راجہ
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا جشن میلاد بہت بہت مبارک۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کا پرچار،اس کو اختیار کرنے اور اپنا کردار درست کرنے کی آج کے مسلمان کو اشد ضرورت ہے۔
دھوکہ، فراڈ ،حسد ،بغض کینہ، جھوٹ، انسان کی عزت اچھالنا، پیسے کی لالچ میں ملاوٹ، دوسروں کی زمین، دوکان، جائیداد، پر ناجائز قبضہ، راستے بند کرنا، سود شراب و نشے جیسے ناجائز کاروبار اور حلال اور حرام میں تمیز نہ کرنا اور سیرت الرسول کو چھوڑ کر آنکھوں پر پٹی باندھ کر خود ساختہ اندھے ہو جانا وہ گھناؤنے جرائم ہیں جن کا لوگوں سے معافی مانگ کر توبہ کے سوا کوئی چارا نہیں اور یہ انسان کو جہنم واصل کرنے والے جرائم ہیں۔
ایک عام مسلمان اچھے طریقے سے جانتا ہے درج بالا سب برائیوں سے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے سختی سے منع فرمایا ہے مگر مسلمان اعلانیہ ان حقوق العباد کی دھجیاں اڑا رہا ہے جبکہ دوسری طرف حقوق اللہ ( یعنی توحید ، نماز ،روزہ، زکوۃ) پر عمل درآمد بھی اکثریت میں نہ ہونے کے برابر ہے۔ آئیے میلادالنبی کی آمد کی خوشی میں ان سب برائیوں کو چھوڑ کر حقیقی عشق رسول کی عملی مثال قائم کریں تا کہ نبی جشن منانے کے ساتھ ہمارا کردار اس بات کی سچی گواہی دے کہ ہم حضور کی ذات سے دھوکا نہیں کر رہے بلکہ حقیقی معنوں میں ان کے احکامات کی پیروی بھی کر رہیے ہیں اور میلاد بھی منا رہیے ہیں۔
اگر دنیا کی مثال لیں اور ایک بندہ/بندی اپنے والد/ والدہ سے کہے کہ مجھے آپ سے بہت ہی زیادہ پیار اور عشق ہے مگر میں نے آپ کی کوئی بھی بات نہیں ماننی تو بتائیں یہ کیسی دھوکے باز محبت ہو گی۔ دستو حقیقی عشق رسول بھی یہی ہے کہ سب سے پہلے اپنے آپ کو دھوکہ بازی سے باہر نکالیں اور خود ساختہ عاشق بننے کی بجائے معشوق کی باتوں پر بھی عمل کریں۔
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی جتنی شان قرآن میں اللہ پاک بیان کر چکا ہے اپ اس سے زیادہ بیان نہیں کر سکتے، اس لیے جشن عید میلاد النبی کے موقع پر اپنے نبی کو خوش کرنے کے لیے معاشرے سے معاشرتی برائیوں کو ختم کرنے کا عہد کریں تاکہ معاشرہ امن کا گہوارہ بنے اور بیروں ملک رہنے والے اپنے لین دین کے معاملات اور معاشرتی کردار سے غیر مسلم کو بتائیں کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے درج بالا تمام معاشرتی برائیوں سے منع فرما رکھا ہے اور ہم حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے حکم سے ہٹ کر کوئی غلط کام نہیں کر سکتے۔