کاتالان کرکٹ فیڈریشن اور سپورٹس ٹربیونل کاتالونیا کا فیصلہ
کاتالان کرکٹ فیڈریشن عہدے داروں اور ڈسپلن کمیٹی کے خلاف عدالت کا بڑا فیصلہ
ڈسپلن کمیٹی اور کرکٹ فیڈریشن کے عہدےداروں کو عدالت نے کھری کھری سنا دیں
عدالت کے پندرہ صفحات پر مشتمل فیصلہ کاتالونیا کی تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ
محمد اویس ،محمد کامران ،محمد یاسین ،محمد احسان ،اویس احمد ،امیر حمزہ کو صرف اس چیز کو بنیاد بنا کر 5 ،5 سال کی پابندی لگائی گئی کہ انہوں نے اسپین کی قومی ٹیم کی نمائندگی کیوں کی ،اور اگر انہوں نے اسپین کی نمائندگی کی ،تو کاتالان کرکٹ فیڈریشن سے اجازت طلب کیوں نہیں۔
اس فیصلے کے خلاف عمران ملک نے فریق بنتے ہوئے ،کاتالان کرکٹ فیڈریشن کی ڈسپلن کمیٹی سے اتنے سخت فیصلے کے بارے میں تفصیل مانگی اور وضاحت طلب کی ،آپ نے کون سے قانون کے مطابق کھلاڑیوں کو کرکٹ سے پانچ سال کے لیے دور کر دیا ؟
کاتالان کرکٹ فیڈریشن کو 48 گھنٹے کا ٹائم دیا گیا جس میں دوبارہ وضاحت طلب کی گئی۔جواب نہ آنے کی صورت میں کاتالان کرکٹ فیڈریشن کے ذاتی ڈسپلن کمیٹی کے سامنے اپیل دائر کر دی گئی ۔جس میں واضع طور لکھا گیا ،اگر ڈسپلن کمیٹی نے ایک مہینے میں جواب جمع نہ کروایا ،تو کھلاڑیوں پر پابندی قانونی طور پر ختم ہو جائے گی ۔
مقررہ ٹائم گزرنے پر کاتالان کرکٹ فیڈریشن کیڈسپلن کمیٹی کو باور کروایا گیا جو محسن گوندل، راجہ خلیق،راجہ نثار ،کلوند سنگھ پر مشتمل ہے ۔
کھلاڑیوں پر پابندی قانونی طور پر ختم ہو چکی ہے اور ان کو فورا کھیلنے کی اجازت دی جائے ۔لیکن کاتالان کرکٹ فیڈریشن نے خاموشی اختیار کر لی ۔
کیس کو اسپورٹس کی سب سے بڑی عدالت میں عمران ملک کی طرف سے چیلنج کر دیا گیا۔تین مہینے عدالت میں کیس چلتا رہا ۔جس میں عدالت نے ،کھلاڑیوں پر لگائی گئی پابندی کے بارے میں کاتالان کرکٹ فیڈریشن سے تفصیل اور قانونی حثیت جاننے کی کوشش کی گئی ،اور ساتھ ساتھ عدالت نے ڈسپلن کمیٹی کو پیش ہونے کا حکم جاری کیا ۔ جس میں کاتالان کرکٹ فیڈریشن ناکام رہی اور نہ ہی ان کا کوئی ممبر عدالت میں پیش ہوا،عدالت نے وقتی فیصلہ سناتے ہوئے کھلاڑیوں پر فوری پابندی اٹھانے کا مطالبہ کیا اور فیصلے کو عوام کے سامنے پیش کرنے کا حکم جاری کیا ۔اور کاتالان کرکٹ فیڈریشن کو ایک اور موقع دیتے ہوئے ۔مزید کچھ معلومات طلب کی اور ڈسپلن کمیٹی کو دوبارہ پیش ہونے کا مطالبہ کیا ۔
جس میں کاتالان کرکٹ فیڈریشن ناکام رہی ۔
تمام حقائق اور ثبوت اور گواہوں کو سننے کے بعد عدالت کا تاریخی فیصلہ آیا ،جس میں کاتالان کرکٹ فیڈریشن کو عہدےداروں کو ہاتھوں ہاتھ لیتے ہوئے فرمایا یہ کھلاڑی صرف اور صرف طاقت اور پاور کے ناجائز استعمال کا شکار ہوئے ۔کیسے ممکن ہے ،کہ ایک کھلاڑی کو انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے لیے ،اجازت نہ طلب کرنے پر پانچ سال کھیلوں کے میدان سے دور کر دیا جائے۔ عدالت نے کہا سرے سے ایسا کوئی قانون موجود ہی نہیں
جس کو بنیاد بنا کر اتنی بڑی پابندی لگائی جائے۔ یہ کھلاڑی ہیں ،کوئی جرائم پیشہ لوگ نہیں،عدالت نے ماضی کے چند بڑے فیصلوں کا ذکر بھی کیا ۔ اس عدالتی فیصلے کے بعد تمام کھلاڑی آزادی کے ساتھ اپنے کھیل کو جاری رکھ سکتے ہیں ۔
مزید تفصیل نیچے دئیے گئے فیصلے میں ۔۔۔