کے الیکٹرک کو 2044 تک لائسنس دینا کراچی دشمنی قرار
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کے الیکٹرک کو 2044 تک لائسنس دینے کو قابل مذمت اور کراچی دشمنی قرار دیا ہے۔
کے الیکٹرک کو لائسنس جاری کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کو لوٹا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کےالیکٹرک این ٹی ڈی سی کا 62 ارب، ایس ایس جی سی کا 172 ارب روپے کا نادہندہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کو 20 سال کیلئے لائسنس جاری کیا ہے۔
نیپرا نے جمعے کو کےالیکٹرک کے پاور سپلائی اینڈ ڈسٹری بیوشن لائسنس کی 20 سال کی مدت کے لیے تجدید کی۔
اس نان ایکسکلوزو لائسنس کی تجدید بجلی کے شعبے کی لبرلائزیشن سے قبل کے الیکٹرک کی جانب سے دی گئی نان ایکسکلوزو لائسنس کی درخواست کے بعد ہوئی ہے۔
کے الیکٹرک کاسابقہ 20 سالہ لائسنس جولائی 2023 میں اپنی مدت پوری کر چکا تھا اس کے بعد نیپرا نے کے الیکٹرک کو 6 ماہ کے لیے عبوری تقسیم کا لائسنس دیا تھا، جو جمعے کو ختم ہوگیا۔
تجدید کا فیصلہ ایک جامع سماعت کے بعد کیا گیا جو 28 نومبر 2023 کو اختتام پذیر ہوئی اور اب نیپرا نے کے الیکٹرک کو کراچی، اُوتھل، بیلہ، وندر، حب، دھابیجی اور گھارو میں بجلی کی فراہمی جاری رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔