اب وقت ہے سفارتی جنگ کا — پاکستان اور فارن پالیسی کی نئی سمت ۔تحریر ۔۔خالد شہباز چوہان

حالیہ پاک بھارت کشیدگی نے ایک بار پھر اس خطے کو جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔ اگرچہ عسکری محاذ پر وقتی طور پر حالات قابو میں آ چکے ہیں، لیکن اصل جنگ تو اب شروع ہوئی ہے — اور وہ ہے بیانیے کی جنگ، سفارتکاری کی جنگ، اور عالمی سطح پر اپنی سچائی منوانے کی جنگ۔
اس وقت پاکستان کے لیے سب سے اہم میدان خارجہ محاذ ہے۔ اب گولہ بارود نہیں، دلیل اور ثبوت ہماری طاقت ہوں گے۔ ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کو محض رسمی بیانات سے نکال کر عملی اقدامات کی راہ پر ڈالنا ہو گا۔ وہ وقت گزر چکا جب دنیا خود سے ہماری بات سمجھے گی، اب ہمیں دنیا کو اپنی بات سمجھانی ہو گی — اور وہ بھی مدلل، منظم اور متحد انداز میں۔
ہمیں سب سے پہلے ان ممالک کی طرف متوجہ ہونا چاہیے جنہوں نے حالیہ بحران میں ہمارے مؤقف کو سنا، سمجھا یا اس کی تائید کی۔ وہاں پر پارلیمانی وفود، سینئر صحافیوں، اور اعلیٰ سرکاری افسران پر مشتمل وفود بھیجے جائیں جو نہ صرف پاکستان کے مؤقف کی وضاحت کریں بلکہ بھارت کی پاکستان میں مداخلت اور دہشت گردی میں کردار کے ٹھوس شواہد پیش کریں۔
یہ صرف سفارتکاروں کی نہیں، پوری ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ہمارے سفارت خانے اب صرف پروٹوکول آفس نہیں رہ سکتے۔ انہیں فرنٹ لائن پر آ کر ہر فورم، ہر میڈیا پلیٹ فارم، ہر تھنک ٹینک، اور ہر پالیسی ساز ادارے میں پاکستان کی نمائندگی کرنی ہو گی۔ وہاں پاکستان کے خلاف جو بیانیہ گھڑا جا رہا ہے، اسے منہ توڑ جواب دینا ہو گا — علم اور حکمت کے ساتھ، ثبوت اور منطق کے ساتھ۔
اس مقصد کے لیے بیرون ملک بسنے والے محب وطن پاکستانیوں کا کردار بھی فیصلہ کن ہو سکتا ہے۔ وہ افراد جو مختلف ممالک کی سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں اور میڈیا اداروں میں فعال ہیں، ان کی معاونت حاصل کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ وہ پاکستان کی آواز کو مقامی زبان، انداز اور فہم کے مطابق آگے بڑھا سکتے ہیں۔
اب وقت ضائع کرنے کی گنجائش نہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی ترجیحات کا تعین کریں — اور اولین ترجیح ہونی چاہیے: پاکستان کا دفاع، پاکستان کا مؤقف، اور پاکستان کا عالمی تشخص۔
ہمیں متحد ہو کر ایک مربوط، مؤثر اور طویل المدتی سفارتی حکمتِ عملی اپنانی ہو گی۔ اگر ہم نے اب بھی سستی دکھائی تو ہمارے مخالفین ہر فورم پر ہماری جگہ اپنی بات منوانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
پاکستان اب صرف محاذِ جنگ پر نہیں، محاذِ سفارت پر بھی جیت کا عزم لے کر اترے — اور ان شاء اللہ، ہم جیتیں گے۔
پاکستان ہمیشہ زندہ باد