ڈاکٹر صباء انور کی نیوٹریشن  میں ریسرچ  مکمل. پاک کاتالونیا پروجیکٹ مکمل  ہونے پر پی ایچ ڈی کے ٹائٹل سے نوازا گیا

Screenshot

Screenshot

پاکستان کی ہونہار طالبہ ڈاکٹر صباء انور کی نیوٹریشن  میں ریسرچ  مکمل. پاک کاتالونیا پروجیکٹ مکمل  ہونے پر پی ایچ ڈی کے ٹائٹل سے نوازا گیا  ۔ تقریب میں پیشہ ور ڈاکٹرز ، کاتالان اتھارٹیز کے علاوہ عزیز واقارب اور دوست احباب کی شرکت۔

بارسلونا(مظہرحسین راجہ)پاک کاتالونیا ریسرچ پراجیکٹ کا آغاز ڈاکٹر صباء انور نے چار سال قبل کیا تھا اور پاکستانی آبادی کو صحت بارے در پیش مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے شوگر ہیپاثاثس، سانس  اور دل کی بیماریاں صحت مند غذا کے ذریعہ روکنے کا پراجیکٹ شروع کیا کیونکہ پاکستانی لوگ سپین میں رہتے ہوئے صحت مند خوراک استعمال نہیں کرتے جس وجہ سے وہ شوگر اور درج بالا  امراض میں دیگر کیمیونیٹیز کی نسبت زیادہ   مبتلا ہورہے ہیں۔

Screenshot

 اس پراجیکٹ کے دوران کئی پاکستانی صحت مند کھانے کی پلیٹس متعارف کروائی گئیں۔ سو کے قریب پاکستانی لڑکیوں کو ہیلتھ کی سفیر کے طور پر تیار کیا گیا جنھوں نے صحت کی سفیر کے طور پر خود صحت مند کھانے متعارف کروائے۔ یہ پروجیکٹ بارسلونا یونیورسٹی، Vic یونیورسٹی، Can Ruti ہسپتال ، بی ایم ایجوکیٹرز بارسلونا اور مقامی انتظامیہ کے تعاون سے مکمل کیاگیا۔جس کی نگرانی  ڈاکٹرکرستینا واکےکروسےلاس اور ڈاکٹر خیسوس کونتریراس ہرناندیزاور رہنمائی: ڈاکٹر کرستینا لاریا کیلینگرنے کی۔

 جس میں سیکڑوں پاکستانی مردوں خواتین کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے اور انھیں واک کرنے، صحت مند کھانے تیار کرنے اور مختلف صحت مند سرگرمیوں میں اینگیج کیا گیا۔ یہ پروجیکٹ چار سال تک جاری رہا۔ 

Screenshot

ڈاکٹر صباء کا پاک کاتالونیا ہیلتھ پروجیکٹ مسقبل میں پاکستانی  ابادی کی صحت کے لیے مفید ثابت ہو گا اور مقامی ڈاکٹرز و محکمہ صحت کو پاکستانی مردوں خواتین کے علاج معالجہ میں بھی مفید ثابت ہو گا۔

Screenshot

مجھے آج بہت خوشی ہے کہ ہمارے ادارے بی ایم ایجوکیٹر نےاس پروجیکٹ میں اہم کردار ادا کیا اور پورے پروجیکٹ کے دوران درجنوں مقامی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے ڈاکٹر صباء انور کے ساتھ ہمارے سکول میں پاکستانی مردوں خواتین کے صحت کے سیمینار منعقد کیے اور مختلف ٹیسٹ کیے۔ جان ہے تو جہان ہے۔ اپنی صحت کا خیال کیجیے اور صحت مند کھانے استعمال کریں اور روزانہ والے اور صحت مند سرگرمیوں کو اپنا معمول بنا لیں تاکہ آپ کو زندگی کی خوشیاں نصیب ہوں اور ہسپتالوں پر بوجھ کم ہو۔ 

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے