پاکستان سے برطانیہ کیلیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا معاملہ  کھٹائی میں پڑ گیا

Untitled-31

لاہور:

پاکستان سے برطانیہ کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا معاملہ  کھٹائی میں پڑ گیا ۔

ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی برطانیہ سے تھرڈ کنٹری آپریٹر  TCOکی بروقت منظور ی نہیں  لے سکی ۔ پی آئی اے ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ٹی سی او کی منظوری ملنے تک پروازیں چلائی نہیں جا سکتیں۔

برطانیہ کی جانب سےپاکستانی ایئرلائنزسے پابندیاں ختم ہوئےایک ماہ سےزائد کا وقت ہو گیا ۔ پی آئی اے ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی تھرڈکنٹری آپریٹر  TCO کے بروقت  حصول میں ناکام رہی  ہے۔ ٹی سی او کا نہ ملنا  برطانیہ کے لیے براہ راست پروازوں میں بڑی رکاوٹ ہے۔ برطانیہ کی سفیر جین میریٹ بھی پرواز یں شروع ہونے کے انتظار میں  ہیں۔

برطانیہ سے پابندی ہٹائے جانے کے بعد اسلام آباد سے کراچی کے لیے برطانوی سفیر جین میریٹ نے پی آئی اے سے سفر کیا تھا ۔ سفر کے دوران خواہش کا اظہار کیا تھا کہ پروازیں شروع ہوتے ہی پی آئی اے سے مانچسٹر جائیں گی، تاہم برطانوی سفیر جین میریٹ کی یہ خواہش پوری نہ ہو سکی ۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے اور نجی ایئرلائن ائیر بلیو نے برطانیہ کے لیے  اگست سے براہ راست پروازیں شروع کرنی تھی۔ پی آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ  تھرڈ کنٹری آپریٹر کا  اجازت نامہ حاصل کرنا  سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ذمے داری ہے۔

دوسری جانب ترجمان کا کہنا ہے کہ  سول ایوی ایشن اتھارٹی کا دائرہ اختیار پابندیاں ہٹانے تک تھا۔ برطانیہ کے بعد امریک میں پروازوں کی بحالی  کے اقدامات کر رہے ہیں ۔ امریکا سے سیفٹی کا 5 رکنی وفد بھی آیا ہوا ہے، جسے تمام امور سے آگاہ کردیا ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان شاہد قادر نے کہا کہ ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی نادر شفیع ڈار خود ان تمام معاملات کو دیکھ رہے ہیں۔ جلد امریکا کے لیے بھی  پروازوں کی خوشخبری عوام کو ملے گی۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق فی الحال پاکستانی ائیر لائنزکو برطانیہ سے باضابطہ طور پر ٹی سی او منظوری نہیں ملی۔ باضابطہ منظوری ملتے ہی برطانیہ کے لیے براہ راست فلائٹس  شیڈول جاری کردیا جائے گا۔ ٹی سی او منظوری کا انتظار کررہے ہیں لیکن ہم نے اپنی پلاننگ مکمل کرلی ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے