سید ایاز حسین کی ڈاکٹر ہما جمشید سے ان کے دفتر میں ملاقات،اسپین کے بلدیاتی انتخابات میں ووٹنگ کے حقوق پر تفصیلی بات چیت

بارسلونا(پ ر)پاک فیڈریشن ووٹنگ کمیٹی کے سربراہ  سید ایاز حسین نے تارکین وطن کے لیے اسپین میں ووٹنگ قانون  پر بات چیت کے لیے  اسپین کی معروف سماجی رہنما اور سوشل ایکٹیوسٹ ڈاکٹر ہما جمشید سے ملاقات کی اور انھیں بریفنگ کے دوران  بتایا کہ پاکستانیوں کی  اسپین میں ایک بہت بڑی کمیونٹی ہے اور بہت زیادہ  ذاتی   کاروبار کی مالک  ہے جس کا حکومت اسپین کو لاکھوں یورو ٹیکس جاتا ہے  اور پاکستانی کیمیونیٹی  اس ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے مگر بد قسمتی سے  ان کو ووٹ کا کوئی حق نہیں ہے  اور نہ ہی وہ اپنے مقامی علاقے کا کوئی  کونسلر منتخب کر سکتے ہیں۔

 انہوں نے اسپین کے آئین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ  اسپین کا ائین تارکین وطن کو  واضع  طور پر بلدیاتی انتخابات میں ووٹ کا  حق دیتا ہے لیکن پاکستانی آئین یعنی  الیکشن ایکٹ 2017 اس سلسلہ میں واضع نہیں ہے اور آس میں ترمیم کی ضرورت  ہے اور اگر پاکستان کی قومی اسمبلی اس میں ترمیم کر دے تو  اسپین کے ائین کی ووٹ والی  شق کو تقویت ملے گی  اور ہمارے لیے فائدہ مند ہوگی۔ اور یہ کام اسی وقت ممکن ہے جب حکومت پاکستان اور حکومت اسپین ایک باہمی معاہدہ پر دستخط کریں جس کے مطابق دونوں ملکوں کی عوام ایک دوسرے کے بلدیاتی انتخابات میں ووٹ ڈال سکیں۔  

ڈاکٹر ہما جمشید نے اس پروجیکٹ کی بہت تعریف کی اور اپنی مکمل حمایت و سپورٹ کا یقین دلایا اور کہا کہ پاکستان میں ائندہ عام انتخابات کے  نتائج کچھ بھی ہوں لیکن یہ کوشش کسی بھی  رکاوٹ کے بغیر جاری رہنی چاہیے۔ دونوں شخصیات نے طے کیا کہ آئندہ  اسپین کے میونسپل الیکشن مئی 2027 سے پہلے ہمیں کام مکمل کرنا ہے اور اس کے نتائج حاصل کرنے ہیں ڈاکٹر ہما جمشید نے درج ذیل تجاویز بھی پیش کیں تا کہ سب لوگ پاک فیڈریشن کی کمیٹی برائے "تارکین وطن کے لیے ووٹ کے حقوق” کے لیے مل کر کام کریں:-  

1۔ پہلے مرحلے میں تمام NGOs, ایسو سی ایشنز، سماجی شخصیات اور  کاروباری کمیونٹی کو اپروچ کیا جائے اور ان سے اس مسئلے پر مکمل سپورٹ حاصل کی جائے۔

2۔ تمام NGOs سے ایک فوکل پرسن یا ممبر کمیٹی میں شامل کیا جائے اور بعد ازاں وہ جب چاہیے  کمیٹی کو چھوڑ بھی سکتا ہے۔

3. پاکستان کی ہر  سیاسی پارٹی کے کسی ایک ممبر کو بھی کمیٹی میں شامل کیا جائے۔ 

4۔ سپین کی لوکل سیاسی پارٹیوں سے بھی ایک فوکل پرسن ہونا چاہیے، وہ  حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں ان سے مسلسل رابطہ رکھا جائے۔ 

5۔ ائندہ کمیٹی کی میٹنگ کسی ایسی جگہ پر  رکھی جائے جہاں کسی کو  اعتراض نہ ہو اور سب لوگ اجلاس میں اپنی شرکت یقینی بنائیں۔  

6۔ تمام ممبران سنجیدگی سے اپنی تجاویز دیں، کہ اس ٹارگٹ کو کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے؟ 

7۔ تمام کمیٹی ممبران کا ایک واٹس ایپ گروپ بنایا جائے تاکہ مسلسل  ایک دوسرے سے رابطہ ہو سکے۔

سید ایاز حسین  نے ڈاکٹر ہما جمشید کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ ٹارگٹ Achieve کرنے کے لیے تمام کیمیونیٹی ایکٹیوسٹ اور متحرک ممبران و لیڈران سے ملاقاتیں جاری رہیں گی  اور تمام تجاویز اکٹھی کرنے کے بعد ہی اجلاس بلایا جائے گا تا کہ ہر پارٹی/NGOs و شخصیات اس کام میں اپنا کردار ادا کریں اور  2027 سے پہلے ہم اپنا  کام مکمل کر سکیں۔ 

مظہر حسین راجہ 

سیکریٹری اطلاعات و نشریات 

پاک فیڈریشن اسپین۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے