اب تک حکومت سازی کیلئے کوئی مذاکرات شروع نہیں ہوئے، خالد مقبول صدیقی
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ حکومت سازی سے متعلق مذاکرات اب تک شروع نہیں ہوئے، پیپلز پارٹی سے کوئی دشمنی نہیں، ہماری تین نکاتی آئینی ترمیم پر پیپلز پارٹی تیار ہو جائے تو ان کے ساتھ بھی تعاون پر تیار ہیں
گورنر ہاؤس میں اجلاس کے بعد کنوینر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی خالد مقبول صدیقی کی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے فیصلوں کا مکمل اختیار پارٹی کی مذاکراتی کمیٹی کو دے دیا ہے، ہم اپنی تین نکاتی آئینی ترامیم کی منظوری پر بات کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی وزارتیں لیں گے جن سے سندھ کے شہری علاقوں اور پاکستان کی خدمت کر سکیں، اگر کسی جماعت کو ان ترامیم سے اختلاف ہے تو بات کرے، قومی اور صوبائی حکومتوں کو آئین نے تحفظ دیا ہے، ایسا آئینی تحفظ بلدیاتی حکومتوں کو بھی ملنا چاہیے، بلدیاتی ادارے انتظامی اور مالی طور پر خودمختار ہونے چاہئیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا ہے، رابطہ کمیٹی نے فوری نوعیت کے تمام فیصلوں کا اختیار ہمیں دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ تمام سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا کردار ادا کر رہے ہیں، ہر جماعت کو حالات دیکھتے ہوئے فیصلہ کرنا چاہیے، اگر نکلیں تو سب نکلیں، کچھ لوگ نکلیں گے تو بحران مزید بڑھے گا۔
خالد مقبول نے یہ بھی کہا کہ ہم گورنر کیا مانگیں سندھ میں گورنر تو ہمارا ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ن لیگ سب سے بڑی جماعت ہے ہم ن لیگ سے بات کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی سے اب تک کوئی بات نہیں ہوئی مگر بات کرنے کو تیار ہیں۔