ٹرمپ کے ایلچی اسرائیل پہنچ گئے، غزہ میں جنگ بندی برقرار رکھنے اور دوسری مرحلے پر پیش رفت کے لیے سرگرم

یروشلم (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اسٹیو وٹکوف اور جیرڈ کشنر پیر کے روز اسرائیل پہنچ گئے۔ ان کا مقصد غزہ میں جاری جنگ بندی کو مستحکم کرنا اور اس کے دوسرے مرحلے پر پیش رفت کرنا ہے۔ دونوں ایلچیوں نے گزشتہ ہفتے دستخط شدہ فائر بندی معاہدے کو ٹوٹنے سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
وٹکوف اور کشنر نے یروشلم پہنچتے ہی اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات اُس وقت ہوئی جب نیتن یاہو پارلیمنٹ (کنسٹ) کے نئے سیشن کے افتتاح میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔ اجلاس سیاسی تناؤ اور عدلیہ سے کشیدگی کے باعث ہنگامہ خیز ثابت ہوا۔
امریکی ایلچیوں کا مشن اسرائیل اور مصر دونوں ممالک میں جاری ہے۔ ان کا مقصد جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے نکات پر پیش رفت کرنا ہے، جن میں حماس کا جزوی یا مکمل غیر مسلح ہونا اور اسرائیلی فوج کا تدریجی انخلا شامل ہے۔ تاہم اس سے قبل جنگ بندی کو مستحکم رکھنا سب سے بڑا چیلنج ہے۔
اسرائیل نے حماس پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے پہلے مرحلے کی شرائط پوری نہیں کیں اور تاحال 16 اسرائیلی مغویوں کی لاشیں واپس نہیں کیں۔ اسرائیل کے مطابق حماس جھوٹ بول رہی ہے کہ اسے ملبے تلے لاشیں نہیں ملتیں، جبکہ وہ صرف بمباری رکنے کی شرط لگا رہی ہے۔ دوسری جانب حماس کا مؤقف ہے کہ وہ معاہدے پر عمل کر رہی ہے لیکن تباہ شدہ علاقوں میں تلاش کے لیے وقت اور بھاری مشینری درکار ہے۔
گزشتہ روز رفح میں جھڑپ کے دوران دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے، جس کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی میں غزہ بھر میں 100 سے زائد فضائی حملے کیے۔ درجنوں افراد مارے گئے جن میں اسرائیلی بیان کے مطابق متعدد حماس کمانڈر بھی شامل تھے۔ ابتدائی طور پر اسرائیل نے تمام سرحدی گذرگاہیں بند کر دیں، مگر امریکہ کے دباؤ پر پیر کے روز دوبارہ کھولنے پر مجبور ہو گیا تاکہ انسانی امداد کی فراہمی جاری رہے۔
حالات اب بھی نہایت نازک ہیں۔ اسرائیلی فوج اور حماس کے مسلح گروہوں کے درمیان معمولی جھڑپ بھی جنگ بندی کو ختم کر سکتی ہے۔ اس دوران یہ بھی واضح ہے کہ مصر، قطر اور خاص طور پر نیتن یاہو پر امریکی، اور بالخصوص ٹرمپ انتظامیہ کا اثر و رسوخ بہت بڑھ گیا ہے۔ اسی وجہ سے اسرائیلی اپوزیشن اور قوم پرست حلقوں نے حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔
لیکود پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ امیت ہالوی نے کہا کہ “کشنر اور وٹکوف ہمیں جہنم کے دہانے تک لے جا رہے ہیں۔”