زیادہ تعداد میں جانور پالنے کی بجائے بچہ گود لے لیں، وہ کم از کم آپکو سلام کرے گا: بشریِ انصاری

بشریٰ انصاری کا کہنا ہے کہ گھر میں پالتو جانوروں کو رکھنے کے بجائے یتیم مسکین بچوں کو گود لینا زیادہ بہتر ہے۔

حال ہی میں بشریٰ انصاری نے اپنے پوڈکاسٹ میں ان ساتھی فنکاروں کا ذکر کیا جو بے اولاد ہیں یا پھر جو شادی نہیں کرنا چاہتے لیکن والدین کی ذمہ داریاں نبھانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ایسے افراد جنہیں پالتوں جانوروں کا شوق ہے تو وہ 1 یا 2 کتے بلی پال کی اور اگر پھر بھی مزید کی خواہش ہو تو کسی یتیم مسکین بچوں کو گود لے لیں۔

ان کا کہنا ہے کہ میں جانتی ہوں کہ پالتو جانور پالنا ایک اچھی سرگرمی ہے لیکن پالتو جانوروں کی زیادہ تعداد رکھنے کے بجائے صرف 1 یا 2 من پسند جانور رکھنے کا انتخاب کیا جا سکتا۔

انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگر زیادہ تعداد میں جانوروں کے بجائے کسی بچے کو گود لیں گے تو کم از کم وہ بچہ 4 یا 5 برس کی عمر میں آپ کو سلام کرنے کے قابل ہو جائے گا۔

ہرفن مولا اداکارہ نے اپنے کسی جاننے والے کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ فلاں کے پاس 29 بلیاں ہیں، ان کی دیکھ بھال، ان کا امپورٹڈ کھانا، امپورٹڈ کھانوں وغیرہ پر کم از کم ماہانہ 2 سے 3 لاکھ روپے اخراجات آتے ہیں۔

انہوں نے معروف گلوکارہ حدیقہ کیانی کی مثال دیتے ہوئے میری عاجزانہ مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پالتو جانوروں پر اپنی کمائی اور محنت صرف کرنے سے بہتر ہے کہ اولاد گود لے کی جائے جس سے انسانی زندگی کا بھی بھلا ہو جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے