حکومت کی جلد نئی پنشن اسکیم متعارف کرانے کی تیاری

حکومت پاکستان جلد نئی پنشن اسکیم متعارف کرانے کی تیاری کررہی ہے، پاکستان میں پنشن پبلک سیکٹر کے اجرت بل کا اہم حصہ ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شرط کے تحت رضا کارانہ پنشن اسکیم لائی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق سالانہ قومی پنشن کےاخراجات 1 اعشاریہ 5 ٹریلین روپے سے بڑھانے کا تخمینہ ہے، اگلے 35 برسوں میں پنشن بل میں سالانہ 22 تا 25 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

رپورٹ کے مطابق نئی پنشن اسکیم نئے مالی سال سے متعارف کرائے جانے کا امکان ہے، پاکستان سے پہلے کئی ممالک پنشن اسکیموں کے مختلف ماڈل اپنا چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق نیدرلینڈز، ترکیہ اور کروشیا اجرت کے 100 فیصد سے زائد پنشن دیتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ڈچ پنشنرز کو101 فیصد، ترکش پنشنرز کو 102 فیصد جبکہ کروشین پنشنرز کو اجرت کے 129 فیصد کے برابر پنشن ملتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت میں 99، پرتگال میں 95 اور اٹلی میں 93 اور چین میں پنشرز کو اجرت کے 83 فیصد کے برابر پنشن ملتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں پنشنرز کو سب سے کم 29 فیصد، او ای سی ڈی ممالک میں اوسطاً 63 فیصد جبکہ یورپی ممالک میں اوسطاً 71 فیصد پنشن ملتی ہے۔

امریکا، برطانیہ اور جاپان میں پنشن نظام کو عالمی ٹائم بم کا نام دیا گیا ہے، پنشن نظام سے دنیا میں 2050 تک 224 ٹریلین ڈالر کا مشترکا شارٹ فال ہوسکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے