یونان کے ساحل پر تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی، 71 افراد سمندر برد

IMG_0604

یونان: سمندر میں موت کے سوداگروں کے خطرناک کھیل کا سلسلہ جاری ہے، جہاں یونان کے ساحل کے قریب ایک اور غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 71 افراد سمندر میں غائب ہوگئے۔ 

تارکین وطن کی دو کشتیاں یونان پہنچنے کی کوشش میں تھیں۔ ایک کشتی میں 71 افراد سوار تھے جبکہ دوسری کشتی میں 36 افراد موجود تھے۔ 

اس میں سے 36 افراد کو لے جانے والی کشتی کامیابی سے کریتی کے ساحل پر پہنچ گئی، مگر بدقسمتی سے 71 تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی یونان کے ساحل کے قریب ڈوب گئی۔

بچ جانے والے 36 افراد میں 23 پاکستانی شامل ہیں، جن کی عمریں 20 سے 22 سال کی ہیں۔ یونانی کوسٹ گارڈ نے ان بچ جانے والوں کو حراست میں لے لیا ہے، جبکہ چار نوجوانوں کو اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

حراست میں لئے گئے افراد کے مطابق، یہ 36 افراد میں 3 سوڈانی شہری، 23 پاکستانی، 9 بنگلہ دیشی اور ایک مصری شامل ہیں۔ تمام افراد بالغ ہیں اور ان کا سفر لیبیا کے شہر توبروک کی بندرگاہ سے شروع ہوا تھا۔

یہ واقعہ پچھلے 24 گھنٹوں میں دوسری بار ہوا ہے جب ایک کشتی 74 غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے کر غاودوس کی کاراوے بندرگاہ پر پہنچی۔ 

یونانی حکام نے 22، 20، 21 اور 21 سال کی عمر کے چار نوجوانوں کو ان کے مبینہ اسمگلروں کے طور پر گرفتار کیا ہے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے بقیہ تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر پیسے کے عوض لیبیا سے یونان منتقل کرنے کی کوشش کی۔ یہ صورتحال تارکین وطن کے بحران کی جاری تشویش ناک صورت حال کی عکاسی کرتی ہے۔​

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے