چیف جسٹس جلداز جلد 6 ججز کے خط کی تحقیقات کریں: اشتر اوصاف

ماہرِ قانون اشتر اوصاف کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان جلد از جلد 6 ججز کے خط کی تحقیقات کریں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماہرِ قانون اشتر اوصاف نے یہ بات کہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جتنی جلد تحقیقات ہوں گی اتنا ہی بہتر ہو گا، اس سارے معاملات کی تحقیقات عدلیہ کے اندر ہی ہونی چاہیے۔

ماہرِ قانون اشتر اوصاف نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر عدلیہ خود سے تحقیقات نہیں کر تی تو پھر حکومت کو کرنی چاہیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں نے سپریم جوڈیشل کونسل سے جوڈیشل کنونشن بلانے کا مطالبہ کر دیا۔

اس حوالے سے تحریر خط میں لکھا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو انٹیلی جنس ادارے کی مداخلت کا بتانے پر 11 اکتوبر 2018ء کو برطرف کیا گیا، سپریم کورٹ نے 22 مارچ کے فیصلے میں جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کو غلط قرار دیا اور انہیں ریٹائرڈ جج کہا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے