گزشتہ برس 62 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین وطن ہلاک یا لاپتہ ہوئے
رپورٹ میں کہا گیا کہ جن تارکین وطن کی شناخت کی جا سکی ہے ان میں سے ایک تہائی سے زیادہ کا تعلق افغانستان، برما، شام اور ایتھوپیا جیسے ممالک سے تھا جہا ں مسلح جھڑپیں ہوتی رہی ہیں
بتایا گیا ہے کہ 2014 سے 2023 کے درمیان دنیا بھر میں 62 ہزار 285 غیر قانونی تارکین وطن ہلاک یا لا پتہ ہوئے ہیں۔
جنیوا کے بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 62 ہزار 285 غیر قانونی تارکین میں سے 28 ہزار 854 جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہیہ افریقی یا ایشیائی تھے، اور یہ لوگ بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ جن تارکین وطن کی شناخت کی جا سکی ہے ان میں سے ایک تہائی سے زیادہ کا تعلق افغانستان، برما، شام اور ایتھوپیا جیسے ممالک سے تھا جہا ں مسلح جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔
دریں اثنا IOM کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ دہائی میں غیر قانونی تارکین وطن کے لیے سب سے مہلک سال 2023 ہے۔
خاص طور پر بحیرہ روم میں اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے باعث گزشتہ سال 8 ہزار 541 غیر قانونی تارکین وطن اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔