کم داؤد نے مداحوں کو خبردار کردیا

فوٹو بشکریہ انسٹاگرام

پانچ سال قبل اسلام قبول کرنے والے جنوبی کوریا کے معروف گلوکار کم داؤد نے مداحوں کو خبرادر کیا ہے کہ ایسے لوگوں کے دھوکے میں نہ آئیں جو کوریا میں اسلام کو پھیلتے دیکھ کر خوفزدہ ہیں۔

کچھ روز قبل کورین گلوکار نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر مسجد کی تعمیر کے لیے خریدی ہوئی زمین کے کاغذات اور زمین کی کچھ تصاویر شیئر کرتے ہوئے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ جنوبی کوریا کے شہر انچیون میں ایک مسجد کی تعمیر کریں گے۔

جیسے ہی اُنہوں نے مسجد کی تعمیر کا اعلان کیا تو ان کے بارے میں یہ خبریں سامنے آنے لگیں کہ وہ مسجد کی تعمیر کے نام پر فراڈ کر رہے ہیں۔

صرف اتنا ہی نہیں اس کے بعد کم داؤد کی سابقہ اہلیہ کی جانب سے لگائے گئے ان پر تشدد کے الزامات اور طلاق کا معاملہ بھی دوبارہ میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا۔

سوشل میڈیا اور میڈیا پر اپنے بارے میں ہونے والی ان قیاس آرائیوں کے جواب میں کورین گلوکار نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنے مداحوں کے لیے ایک اہم پیغام شیئر کیا ہے۔

اُنہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ڈیگو مسجد کے حوالے سے میں نے جو رقم وصول کی وہ واپس کردی ہے۔

کورین گلوکار نے لکھا کہ میں نے صرف لوگوں کی مدد کی، کبھی کسی کو تنگ نہیں کیا، کبھی کسی کو نہیں مارا، کبھی کسی کو دھوکا نہیں دیا اگر ان میں سے کوئی ایک بھی بات سچ ہوتی تو مجھے قانونی طور پر سزا ضرور ملتی۔

اُنہوں نے مزید لکھا کہ میرے بارے میں ایسی خبریں تب پھیلنا شروع ہوئیں  جب میں نے کوریا میں مسجد بنانے کا فیصلہ کیا اس لیے آپ سب کوریا میں اسلام کو پھیلتے دیکھ کر خوفزدہ ہونے والے لوگوں کے دھوکے میں مت آئیں۔ 

کم داؤد نے لکھا کہ اللّٰہ سب کچھ جانتا ہے، میری نیت صاف ہے اور میں کوریا میں مسجد بنانے کے لیے اپنی کوشش جاری رکھوں گا، شکریہ‘۔

کورین گلوکار کے بارے میں سوشل میڈیا اور میڈیا پر مسجد کی تعمیر کے نام پر فراڈ کرنے کی خبریں اس لیے بھی گردش کرنے لگیں کیونکہ جنوبی کوریا کے قانون کے مطابق نجی اکاؤنٹ کے ذریعے چندہ جمع کرنا غیر قانونی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ کم داؤد نے مسجد کی تعمیر کے لیے موصول ہونے والے تمام عطیات واپس کردیے ہیں، مسجد کے لیے خریدی گئی زمین بھی اس کے مالک کو واپس کردی اور اب ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اس مقصد کو پورا کرنے کیلئے جلد ہی کوئی اور حل تلاش کرلیں گے۔

فوٹو بشکریہ انسٹاگرام

کم داؤد کے مداح اس مشکل وقت میں سوشل میڈیا پر ان کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کر رہے ہیں اور اس نیک مقصد میں ان کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے