فریال گوہر کا کمسنی میں جنسی ہراسانی کا سامنا کرنے کا انکشاف
پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ ماضی کی اداکارہ فریال گوہر بچپن میں جنسی ہراسانی کا سامنا کرنے کا انکشاف کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔
گزشتہ دنوں ماضی کی اداکارہ فریال گوہر نے صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی حاصل کرنے والی بیوٹیشن اور سماجی کارکن مسرت مصباح کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور قصور کی ننھی زینب انصاری کے واقعے کو 6 سال مکمل ہونے پر اس واقعے کو یاد کرتے ہوئے اپنی روداد بھی سنا ڈالی ۔
دوران انٹرویو انہوں نے بتایا کہ کس طرح ان کی ملاقات زینب انصاری کے والدین سے ہوئی اور اس کیس میں کس طرح ملزم تک پہنچے اور اسے انصاف دلانے کو کوششیں کی۔
انہوں نے زینب کے والد کے پختہ یقین کو سراہا اور کہا کہ جس کسی بچی کے ساتھ اس طرح کا کوئی واقعہ ہوجاتا ہے تو اہل خانہ ہی اسے تسلیم کرنے سے انکار کردیتے ہیں۔
فریال گوہر نے زینب کیس سے جذباتی وابستگی کی وجہ بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ ’1964 کی بات ہے جب میں 4 برس کی تھی تو میں خود بھی اس طرح کے واقعے سے گزر چکی ہوں، ایسے واقعات کی یادیں مٹانا ناممکن ہے، پھر چاہے 6 برس گزرے ہوں یا 60 برس بیت جائیں متاثرین کے ذہن میں روز اول کی طرح نقش رہتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ آج میں 64 کی ہوں اور مجھے وہ واقعہ اور اس سے جڑی یادیں آج بھی اسی طرح تازہ ہیں لیکن اس وقت میں اپنی والدہ کو کچھ بھی نہیں بتاپائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی جب کسی بچی کے ساتھ اس طرح کا کچھ بھی سنتی ہوں تو خوفزدہ ہوجاتی ہوں اور میری کوشش ہوتی ہے کہ بس کسی بھی طرح اس کی مدد کرسکوں یہ وجہ ہے کہ میری ملاقات زینب کے والد سے ہوئی۔
واضح رہے کہ فریال گوہر نے نا صرف قصور کی زینب انصاری کیس میں متحرک انداز میں کام کیا بلکہ وہ بچوں کے تحفظ کے لیے بھی سرگرم رہتی ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں بھی بطور سفیر خدمات انجام دیں ہیں۔