25 گواہان پر جرح کا عمل مکمل، ملزمان سے 342 کے بیانات کیلئے سوال نامے تیار

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ہونے والی سائفر کیس کی سماعت دیر تک جاری رہی، اب تک 25  گواہان پر جرح کا عمل مکمل ہو چکا، ملزمان سے 342 کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے سوال نامے تیار کر لیے گئے۔

آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت میں جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین سائفر کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔

 سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے بیان پر بھی جرح مکمل کرلی گئی،امریکا میں سابق سفیر اسد مجید کے بیان پر بھی جرح مکمل ہوگئی۔

گواہوں کے بیانات پر جرح اسٹیٹ ڈیفنس کونسل نے کی، جرح کے دوران شاہ محمود قریشی نے اسٹیٹ ڈیفنس کونسل پر اعتراض کیا۔

جج ابوالحسنات نے ان سے کہا کہ آپ خاموشی سے بیٹھ جائیں ورنہ کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا جائے گا، عدالت نے سائفر کیس نہ سننے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔

پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں جلد ٹرائل کا کہا تھا، پچھلی سماعت میں ملزمان کے وکیل عثمان گل اور علی بخاری گزشتہ سماعت میں موجود تھے مگر انھوں نے جرح نہیں کی۔

سائفر کیس کی سماعت دوسرے کمرہ عدالت منتقل

عدالت نے سائفر کیس کی سماعت  دوسرے کمرہ عدالت منتقل کردی گئی، بانی پی ٹی آئی نے دوسرے کمرہ عدالت جانے سے انکار کردیا۔

پراسیکیوشن کے گواہوں پر اسٹیٹ ڈیفنس کونسل نے جرح کی، جج نے شاہ محمود قریشی اور بانی پی ٹی آئی کو دوسرے کمرہ عدالت بلا لیا۔

شاہ محمود قریشی اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، بانی پی ٹی آئی نے دوسرے کمرہ عدالت جانے سے انکار کردیا۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے تین بار بانی پی ٹی آئی کو پیش ہونے کا پیغام بھیجا، بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ اپنے وکلاء کے ہمراہ پیش ہوں گا۔

عدالت نے اسٹیٹ ڈیفنس کونسل کے ذریعے گواہوں پر جرح شروع کردی، پراسیکیوشن کی جانب سے سائفر کیس میں آج 12 گواہان کو پیش کیا گیا۔

سائفر کیس میں 25 میں سے 4 گواہوں پر وکلاء صفائی نے جرح کی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے