ڈکٹیٹر فرانسسکو فرانکو کی باقیات اورآج کا اسپین ۔۔تحریر و تحقیق ۔۔ڈاکٹرقمرفاروق
فرانسسکو فرانکو نے 1939 سے 1975 تک اسپین پر آمریت کی۔ اس کی حکومت کا آغاز اسپین کی خانہ جنگی (1936–1939) ہوئی، جس میں ریپبلکن اور نیشنل فرنٹ کے درمیان لڑائی ہوئی۔فرانکو نے نیشنل فرنٹ کی قیادت کی اور جنگ جیت کر فرانکو نے ملک پر مطلق العنان کنٹرول قائم کیا۔
فرانکو کی آمریت میں ملک میں سیاسی آزادی محدود تھی،فرانکو کی حکومت تمام سیاسی جماعتیں ممنوع تھیں، صرف فرانکو کے حمایتی اور نیشنل فرنٹ کے افراد کو اختیار حاصل تھا
کیتھولک چرچ حکومت کے ساتھ قریبی تعاون میں تھا اور تعلیم، اخلاقیات اور ثقافت پر اثرانداز ہوتا رہا۔مذہب کو سیاست کے ساتھ جوڑ کر عوامی ذہن پر آمریت کے جواز کو مضبوط کرنے کی کوشش کی گئی
اخبارات، ریڈیو اور دیگر میڈیا حکومت کے کنٹرول میں تھے۔مخالف آوازیں دبائی جاتی تھیں، مخالف صحافی یا سیاسی کارکن جیل یا سزا کے خطرے میں تھے۔آزادیٔ اظہار محدود تھی، اور مخالفین کے خلاف ظلم و ستم، جیل اور قتل عام تھا
فرانکو کی آمریت کے اثرات آج بھی اسپین کی سیاسی اور سماجی تاریخ میں نمایاں ہیں۔

فرانکو 20 نومبر 1975 کو وفات پا گئے، جس کے بعد اسپین نے جمہوری انقلاب (Transition to Democracy) شروع کیا اور پارلیمانی جمہوریت قائم ہوئی۔
فرانکو کی موت کے بعد انہیں Valle de los Caídos (اب “Cuelgamuros”) میں دفن کیا گیا، جو نہ صرف ان کی بلکہ خانہ جنگی کے ہزاروں افراد کی باقیات کا مقام بھی تھا۔ اس مقام پر ایک آمر کے لیے عزت و توقیر کے ساتھ دفن ہونا جمہوری اقدار کے ساتھ ہم آہنگ نہیں سمجھا گیا۔
2007 کی “تاریخی یادداشت قانون” میں ترامیم کی گئیں اور 2018 میں کابینہ نے فرانکو کی باقیات کو ہٹانے کے لیے قانونی بنیاد فراہم کی۔
- ستمبر 2019 میں سپریم کورٹ نے فرانکو کی باقیات ہٹانے کے حق میں فیصلہ دیا۔
- 24 اکتوبر 2019 کو فرانکو کی باقیات رازداری کے ساتھ Valle de los Caídos سے نکالی گئیں اورہیلی کاپٹر کے ذریعے نجی قبرستان میں دوبارہ دفن کیا گیا۔
- حکومت کے مطابق یہ اقدام “تاریخی ناانصافی” کے ازالے کے طور پر لیا گیا۔
- فرانکو کے خاندان نے اس عمل کی سخت مخالفت کی، اسے “انتقامی کارروائی” قرار دیا۔ دوسری جانب، بعض محافظ حکومتی حلقے کہتے ہیں کہ اس اقدام سے ماضی کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا اور ملکی اتحاد متاثر ہوا ہے۔

فرانکو دور کے نشانات کا خاتمہ
فرانکو کی باقیات ہٹانے کے بعد حکومت نے اعلان کیا کہ صرف فرانکو ہی نہیں بلکہ اس دور کے تمام عوامی نشانات، یادگاریں، اور آمریت کی تائید کرنے والے عناصر بھی ہٹائے جائیں گے۔
2022 میں نیا “جمہوری یادداشت قانون” منظور ہوا جس کے تحت آمریت کے جرائم، جابرانہ فیصلوں، اور غیر نشان زدہ قبروں کی شناخت پر زور دیا گیا۔ 2025 تک حکومت نے 6,000 سے زائد نشانات کو عوامی مقامات سے ہٹانے کی فہرست جاری کرنے کا منصوبہ بنایا۔اسی سلسلہ میں آج ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچیز نے حکومت کے کنٹرول سیشن میں اعلان کیا ہے کہ “نومبر2025 کے اختتام سے قبل” وہ “فرانکوازم (Francoist) سے متعلق علامتوں اور عناصر کی فہرست” سرکاری گزٹ (BOE) میں شائع کریں گے، جنہیں ہٹایا جائے گا
ہٹائے جانے والے اہم نشانات
- یادگاریں اور مجسمے: فرانکو کے دور کی یادگاریں عوامی مقامات پر نصب تھیں، جنہیں ہٹانے کا عمل جاری ہے، جیسے میلیلا شہر میں ایک معروف مجسمہ 2021 میں ہٹا گیا۔
- سڑکوں اور چوراہوں کے نام، فرانکو یا اس کے دور کی شخصیات کے نام پر موجود سڑکوں اور چوراہوں کے نام تبدیل کیے جائیں گے۔
- یادگاری تختیاں اور نشانیاں،فرانکو کے دور کی تائید کرنے والی تختیاں اور نشانیاں ہٹائی جائیں گی یا تبدیل کی جائیں گی۔
فرانکو کے دور سے متعلق عوام میں رائے منقسم ہے:
- زیادہ تر نوجوان اور جمہوری رجحان رکھنے والے شہری فرانکو سے نفرت رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس کا دور منفی طور پر یاد رکھا جائے۔
- بعض بزرگ شہری اور فرانکو کے حامی اسے مثبت انداز میں یاد کرتے ہیں، اسے “ترتیب و قانون کا دور” یا “قوم کی مضبوطی” کے طور پر دیکھتے ہیں۔
- بڑے شہروں میں فرانکو کے دور سے نفرت زیادہ عام ہے، جبکہ دیہی علاقوں اور کچھ جنوبی صوبوں میں اب بھی کچھ لوگ اسے یاد کرتے یا اس کے اقدامات کو جائز سمجھتے ہیں۔
- فرانکو دور معاشی طور پر ابتدائی سال غربت اور خودکفالت کی پالیسی کی وجہ سے مشکل گزارے، لیکن بعد میں صنعتی ترقی، سیاحت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے باعث معیشت بہتر ہوئی۔ تاہم معاشرتی عدم مساوات اور سیاسی آزادی کی کمی اس دور کی سب سے بڑی خصوصیات تھیں۔دیہی علاقوں اور جنوب میں معیشت ابھی بھی پسماندہ تھی، جبکہ بڑے شہر صنعتی اور تجارتی مراکز بن گئے
حالیہ سروے کے مطابق تقریباً 21.3% اسپانش شہری فرانکو کے دور کو “اچھا” یا “بہت اچھا” سمجھتے ہیں، جبکہ 65.5% اسے “برا” یا “بہت برا” قرار دیتے ہیں۔ انتہائی دائیں بازو کی وُکس پارٹی کے حامیوں میں 42% اس دور کو مثبت دیکھتے ہیں۔جبکہ پی پی اور سوشلسٹ اسے اچھا نہیں سمجھتے

نوجوانوں میں بدلتے رجحانات اور تعلیمی اثرات
سوشل میڈیا، آن لائن پلیٹ فارمز، اور اسکولوں میں فرانکو دور کی تاریخ کی کم تدریس نے نوجوانوں میں اس دور کے بارے میں غلط یا متنازعہ تصورات پیدا کیے ہیں۔ فاشسٹ نظریات کی مقبولیت اور جمہوریت مخالف رجحانات میں اضافہ ماہرین تعلیم اور نفسیات کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
فرانکو کے دور کے نشانات کو ہٹانے کا عمل اسپین میں ایک پیچیدہ اور متنازعہ مسئلہ ہے۔ حکومت کا مقصد ماضی کی تلخ یادوں سے نجات دلانا اور جمہوری اقدار کو فروغ دینا ہے۔ تاہم عوامی رائے میں واضح تقسیم موجود ہے، جس میں نوجوان، دیہی علاقوں کے لوگ اور سیاسی جماعتیں مختلف موقف رکھتی ہیں۔ یہ عمل اسپین کی سیاسی، سماجی، اور تاریخی ساخت پر گہرے اثرات مرتب کرے گا۔