بہت بار ملک چھوڑنے کا سوچا لیکن میری اوقات نہیں ہے: کامیڈین عادی عدیل
پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ کامیڈین و میزبان عادی عدیل امجد المعروف عادی کا کہنا ہے کہ میں نے بہت بار پاکستان چھوڑنے کا سوچا لیکن باہر جاکر انگریزی بولنے کی اداکاری مجھ سے نہیں ہوگی، میری اوقات نہیں ہے ملک چھوڑنے کی۔
حال ہی میں عادی عدیل امجد نے شائستہ لودھی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر گفتگو کی۔
دوران گفتگو میزبان نے سوال کیا کہ کیا آپ نے کبھی ملک چھوڑ کر باہر جانے کے بارے میں سوچا ہے؟
سنجیدہ انداز میں چٹکلے چھوڑنے میں مہارت رکھنے والے عادی نے میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے بہت بار پاکستان چھوڑنے کا سوچا لیکن ملک چھوڑ کر جانہیں سکا کیونکہ میری اوقات نہیں ہے ملک چھوڑنے کی۔
انہوں نے کہا کہ باہر جاکر انہیں انگریزی بولنے کی اداکاری کرنی پڑے گی، جو مجھ سے نہیں ہوگی، میری گرل فرینڈ تھی، تو میں اس سے بھی یہ ہی کہتا تھا کہ میں ابھی ملک چھوڑ کرچلا جاؤں لیکن وہاں جاکر کروں گا کیا، کوئی یہ بتادے میں ابھی چلا جاتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میرے خاندان کا تعلق کسی ایسے بیک گراؤنڈ سے نہیں ہے جو مجھے اس ملک سے لگاؤ ہو بلکہ میں اس ملک کی بہت عزت کرتا ہوں کیونکہ میں یہاں پیدا ہوا ہوں، پلا بڑھا ہوں، یہاں کماتا ہوں اور یہیں کھاتا ہوں اس ملک سے اتنا ہی تعلق ہے، ملک کے لیے قربانی نہیں دے سکتا۔
میزبان نے سوال کیا کہ کیا آپ کو یہ نہیں لگتا کہ اس ملک نے آپ کو بہت کچھ دیا ہے اور اب آپ کو اسے لوٹانا چاہیے؟
میزبان کے سوال پر عادی نے کہا کہ میں نہیں مانتا کہ مجھے اس ملک نے کچھ دیا ہے بلکہ دینے والی ذات اللہ کی ہے، میں اس کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے بہت نوازا ہے میں اس ملک میں اس لیے ہوں کیونکہ میں یہاں پیدا ہوا ہوں۔
عادی کی مذکورہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو بیشتر صارفین نے ان سے حمایت کی اور کہا کہ کسی نے پہلی بار کھل کر سچ کہا ہے اور عوام کی ترجمانی کی ہے۔