پنجاب حکومت مجھے بیٹے کی پیدائش پر ہراساں کر رہی ہے، سدھو موسے والا کے والد کا الزام
بھارتی پنجاب کے معروف، آنجہانی گلوکار شبدیپ سنگھ سدھو المعروف سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت مجھے میرے نومولود بیٹے کی پیدائش پر ہراساں کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ بلکور سنگھ اور اِن کی بیوی چرن کور نے اپنے اکلوتے بیٹے سدھو موسے والا کو کھونے کے تقریباً دو سال بعد 17 مارچ کو اپنے دوسرے بیٹے کو خوش آمدید کہا ہے۔
گلوکار سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے اپنے انسٹاگرام پر ایک ویڈیوپیغام شیئر کیا ہے جس میں اُن کا کہنا ہے کہ حکومت بچے کی پیدائش کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھا رہی ہے، بھگوانت مان کی زیرقیادت پنجاب حکومت مجھے دوسرے بیٹے کی پیدائش کے بعد ہراساں کر رہی ہے۔
بلکور سنگھ نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے کہ ’ایسا کیا خوف یا مجبوری ہے کہ حکومت نوزائیدہ بچے کی خوشی میں رکاوٹ بن رہی ہے۔‘
انسٹاگرام پر پوسٹ کیے گئے ویڈیو بیان میں بلکور سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں اپنا شبھدیپ واپس مل گیا ہے لیکن حکومت صبح سے ہی مجھے پریشان کر رہی ہے، مجھ سے بچے کے کاغذات دینے کے لیے کہہ رہی ہے، حکومت مجھ سے یہ ثابت کرنے کے لیے پوچھ گچھ کر رہے ہیں کہ آیا یہ بچہ قانونی ہے یا نہیں۔‘
بلکور سنگھ نے اپنے ویڈیو میں مزید کہا ہے کہ ’میں حکومت، خاص طور پر وزیر اعلیٰ بھگوانت مان سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ پہلے تمام علاج مکمل ہونے کی اجازت دی جائے، میں یہیں پنجاب کا رہنے والا ہوں اور جہاں بھی آپ مجھے (پوچھ گُچھ کے لیے) بلائیں گے وہاں میں آؤں گا۔‘
بلکور سنگھ نے کہا ہے کہ وہ تمام قانونی طریقہ کار پر عمل کرتے ہیں اور تمام دستاویزات پیش کریں گے۔
واضح رہے کہ سدھو موسے والا کے والدین نے اپنے ہاں دوسرے بیٹے کی پیدائش کے لیے آئی وی ایف (ان وٹرو فرٹیلائزیشن) کا سہارا لیا ہے مگر انہوں نے ویڈیو میں اس بات کا ذکر نہیں کیا۔
دسمبر 2021ء میں، بھارتی حکومت نے ’اسِسٹِڈ ری پروڈکٹیو ٹیکنالوجی ( Assisted Reproductive Technology ) ریگولیشن ایکٹ لاگو کیا تھا جس کے تحت عمر کی ایک سخت حد نافذ کی گئی تھی۔
اس قانون کے مطابق خواتین کے لیے عمر کی حد 21-50 سال اور مردوں کے لیے 21-55 سال مقرر کی گئی تھی۔
آنجہانی گلوکار کے قتل کا پسِ منظر:
سدھو موسے والا کو 29 مئی 2022ء کو پنجاب کے ضلع مانسا میں حملہ آوروں نے قتل کر دیا تھا، وہ اُس وقت 28 سال کے تھے۔
2022ء میں ہی انہوں نے مانسا سے کانگریس کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کا الیکشن لڑا تھا لیکن ناکام رہے تھے۔