بس میری بیٹی ادیرا ہی میرے لیے کافی ہے، رانی مکھرجی
چلتے چلتے، بنٹی اور ببلی، کچھ کچھ ہوتا ہے، کبھی خوشی کبھی غم، کل ہو نہ ہو، نائیک اور اوم شانتی اوم جیسی ہٹ فلموں میں لازوال ادکاری کرنے والی رانی مکھر جی ان دنوں فلموں سے دور فیملی لائف گزار رہی ہیں۔
ایک بھارتی میڈیا ادارے سے گفتگو کے دوران انہوں نے گزشتہ برس اپنے اسقاط حمل کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی بیٹی کو اس کا بھائی یا بہن نہ دے سکی اور خود سے کہتی رہی، بس میری بیٹی ادیرا ہی میرے کافی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ گزشتہ برس انڈین فلم فیسٹول منعقدہ میلبورن (آسٹریلیا) میں مذکورہ بالا تکلیف دہ صورتحال سے گزری اور شدید ذہنی تجربات کا سامنا کرنا پڑا۔
انکے مطابق انکی بیٹی اب آٹھ برس کی ہے اور ہم سات برس سے دوسرے بچے کی ولادت کے خواہش مند تھے، لیکن اس واقعہ کی وجہ سے ایسا نہ ہوسکا۔
یہ میرے خاندان کے لیے آزمائش کا وقت تھا۔ 46 سالہ رانی کا کہنا تھا کہ وہ اتنی جواں سال نہیں جتنی کہ وہ نظر آتی ہیں۔