اسپین کے بعد ناروے اور آئر لینڈ بھی ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے میدان میں اتر آئے

آئرلینڈ اور اسپین دو ریاستی حل پر متفق ہیں۔ تشدد کو روکنا چاہیے اور

امن قائم کرنا چاہی
ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر اسٹور کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست اور اقوام متحدہ میں اس کے مقام کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

حکومتِ ناروے کی آفیشل ویب سائٹ پر دیے گئے تحریری بیان کے مطابق پرائم منسٹر اسٹور نے ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچیز سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ بیان دیا۔

سانچیز کے ساتھ مشرق وسطیٰ اور غزہ کے مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کا ذکر کرنے والےا سٹور نے کہا، "ناروے ریاستِ فلسطین اور اقوام متحدہ میں اس کی رکنیت کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم خطے میں امن کی حمایت کے لیے کس لمحے اورکن حالات میں ایسا کریں گے ۔”

سٹور نے کہا کہ اسپین اور ناروے مملکت ِفلسطینی کو تسلیم کرنے کے حوالے سے "ایک جیسے خیالات” رکھتے ہیں اور وہ اس معاملے میں پر قریبی رابطے میں رہیں گے۔

خطے کے ممالک سمیت اسپین جیسے خیالات کے مالک ممالک کے ساتھ بھی کام کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے اسٹور نے بتایا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں اس معاملے پر "فعال ڈپلومیسی” کریں گے۔

سانچیز مملکت فلسطین کو تسلیم کرنے میں حمایت حاصل کرنے کےدائرہ عمل میں ناروے کے بعد آئر لینڈ تشریف لے گئے۔

دارالحکومت ڈبلن میں آئرلینڈ کے وزیر اعظم سائمن ہیرس سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سانچیز نے کہا، "آئرلینڈ اور اسپین دو ریاستی حل پر متفق ہیں۔ تشدد کو روکنا چاہیے اور امن قائم کرنا چاہیے۔ آئرلینڈ اور اسپین موزوں فضا قائم ہونے پر فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے اور اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کے لیے اس کی حمایت کرنے کی ضمانت دیتے ہیں۔ "

آئرش وزیر اعظم ہیرس نے بھی کہا کہ ہم فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بہت قریب ہیں۔

باور رہے کہ ہسپانوی وزیر اعظم سانچیز ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے یورپی یونین میں شامل دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی سوچ کے ساتھ پولینڈ، ناروے اور آئرلینڈ کے دو روزہ سرکاری دورے پر نکلے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے