طالب علموں سے زیادتی کرنے والی 25 خواتین اساتذہ گرفتار
غیر ملکی میڈیا رپورٹ نے والدین کو تشویش میں مبتلا کر دیا
امریکی تعلیمی اداروں میں خواتین اساتذہ کی جانب سے کم عمر طالب علموں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بڑھتے واقعات نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
ڈیلی میل کی جانب سے جاری کی جانے والی رپورٹ نے تہکہ مچا دیا ہے، جبکہ جنسی استحصال سے متعلق رپورٹ پر والدین بھی تشویش میں مبتلا ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 12 ماہ میں 16 ریاستوں سے تقریبا 25 کے قریب خواتین اساتذہ کو گرفتار کیا گیا ہے، جن پر طالب علموں سے زیادتی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ڈیلی میل کے مطابق 2017 سے 2022 کے درمیان جنسی ہراسگی اور بدفعلی کے باعث امریکی اسٹیٹ ایجوکیشن کی جانب سے 1895 اساتذہ کے خلاف سخت ایکشن لیا گیا ہے۔
ریاست نیو جرسی سے رکھنے والی خاتون اساتذہ جیسیکا سواکی کو پولیس کی جانب سے خاتون اساتذہ اور طالب علم کو برہنہ حالت میں گاڑی سے پکڑا گیاتھا، جبکہ خاتون ٹیچر نے بھی جرم کا اعتراف کر لیا ہے
جبکہ 45 سالہ ایرین وارڈ بھی امریکی شہر نبراسکا سے تعلق رکھتی ہیں، جو کہ طالب علم سے کے ساتھ نامناسب حالت میں پائی گئی تھیں، جبکہ بیشتر خواتین اساتذہ کو جرم کے حوالے سے قانونی کاروائی کا سامنا ہے۔ اساتذہ کو نامنابس میسجز، تصایر بھی بھیجتی ہیں، جو ان کے خلاف مؤثر ثبوت کے طور پر بھی سامنے آئے۔
اس حوالے سے چائلڈ سائیکولاجسٹ ڈاکٹر مائیکل کہتے ہیں کہ سوشل میڈیا اس قسم کے فعل کو بڑھاوا دینے اور کیسز کی نمبر بڑھانے میں معاونت فراہم کر رہا ہے