قدیر احمد خان ، شخصیت اورفن ۔تحریر ۔۔افضال احمد بیدار
قدیر احمد خان بارسلونا کی ایک جانی پہچانی شخصیت ہیں ۔ان کا شمار ، خوش اخلاق ، نرم مزاج،خوش گفتار اور فراخ دل شخصیتوں میں ہوتا ھے۔ حصول روزگار کے لئے آپ بارسلونا میں ٹیکسی سیکٹر سے وابسطہ ہیں۔ موسیقی سے ان کا لگاؤ عبادت کی حد تک ھے ۔
جہاں قدرت نے قدیر خان کوبہت سے اوصاف دے کر ان کی شخصیت میں نکھار پیدا کیا وہیں ان کو فن موسیقی سے ان کی رغبت اور والہانہ محبت نے انکی شخصیت میں مزید حسن اور نکھار پیدا کیا ھے ۔اہل بارسلونا ان سے بہت محبت اور احترام کرتے ہیں ۔
چند دن پہلے پاک فیڈریشن کے کلچرل ونگ نے ان کے اعزاز میں ایک تقریب منعقد کی جس کے وہ حقدار تھے بہت سے دوستوں نےان کی شخصیت کے مختلف پہلوں پر مختلف انداز سے روشنی ڈالی اور قدیر خان کی خوبیاں حاضریُن محفل کے سننے اجاگر کیں
میرا قدیر خان سے گزشتہ بیس سالوں سے تعلق ھے۔ میں ان کی خوش اخلاقی اور خوش گفتاری کا پہلے ہی دن سے قائل تھا ۔ لیکن فن موسیقی سے ان کا لگاؤ اور ان کی آواز کی مٹھاس اور پختگی کے سحر نے پہلے دن سے لیکر تادم تحریر مجھے ان کا گرویدہ بنا رکھا ھے ۔
اب ہم قدیر خان کے فن کے بارے میں بات کرتے ہیں۔
قدیر خان کا شمار ہلکی پھلکی یا لوک موسیقی جسے عوامی موسیقی بھی کہتے ہیں جو کے عوام میں بت مقبول ھے اس طرز موسیقی میں ہلکے پھلکے گانے، لوک دھنیں ،علاقائی دھنیں،شادی بیاہ کے گیت ، منظوم لوک داستانیں، مثلا سسی پنوں، پیر وارث شاہ، سوہنی منہوال، یوسف زلیخا ،سیف الملوک اور مرزا صاحباں شامل ہیں۔ مزید برآں پنجابی ماہیے ، سلطان باہو کے دوہے، بابا فرید، شا حسین ، خواجہ غلام فرید اور بابا بلھے شاہ کی کافیاں اور دوہڑے بھی اس میں شامل ہیں ۔ زراعتی گیت سمی، جگُنی اورپنجابی لوگ گیت بھی اس ذیل میں آتے ہیں ۔ جن میں سے کئی ایک لوک گیت بھنگڑا ڈالنے کے لئے گائے جاتے ہیں ۔
ان تمام جہتوں میں قدیر خان کی گائیکی اپنے عروج پر ھے ۔ ان کی آواز کا اتار چڑھاؤ ، ان کی آواز کا ٹہراو اور تلفظ کی ادائیگی ان کے فن کو چار چاند لگاتی ھے ۔مزید برآں
۱۔تکنیکی لحاظ سےایک گانے والے کوراگ کی پہچان ہوتی ھے اور اسے سات سروں کا جاننا ضروری ھے
۲۔ سات سر
اسی طرح ان سات سروں کو خاص ترتیب اور مزید نکھار پیداکرکے راگ کووجود میں لایا جاتا ھے
۳۔ آروہی اور امروہی
انہیں اونچے اور نچلے سر کہاجاتا ھے
۴- تین سبتک
یہ اونچے اورنے سروں کے درمیان ٹہراؤ کو کہتے ہیں
۵- وادی سموادی
اس کے بغیر راگ مکمل نہیں ہوتا
غرض کے قدیر احمد خان اپنی گائیکی کے درمیاان ان تمام اہم باتوں بہت خیال رکھتے ہی اور یہی ان کے فن کا عروج ھے۔
قدیر خان اور انتظامیہ کو پروگرام کی بہت بہت مبارکباد