پاکستان میں سپینش نیشنلٹی ہولڈرز کے مسائل۔تحریر نئیر اقبال نجمی!!

جن لوگوں نے پاکستان کی نیشنلٹی کینسل کروا کر POC کارڈ حاصل کیا ہے ان کو پاکستان میں جو مسائل پیش آ رہے ہیں،

‏۱- POC والوں کی پاکستان میں پہلے سے موجود پراپرٹیز جو انہوں نے اپنے پرانے CNIC نمبر پر خریدیں تھیں اب اُن کو بیچنے کے مسائل کیونکہ پرانی پراپرٹیز کی رجسٹریشن وغیرہ پرانے CNIC نمبر پر ہوئی تھی جو کہ اب کینسل ہو چکا ہے،اب اُن پراپرٹیز کو فروخت کرتے وقت انکے پاس نیا سٹیٹس اور نیا POC نمبر ہے جو کہ پرانے سٹیٹس اور پرانے CNIC نمبر سے بالکل مختلف ہے اور اب اُن پراپرٹیز کو فروخت کرنے میں مشکلات کا سامنا۔

‏۲- POC والے لوگ جو اپنے پرانے سٹیٹس اور پرانے CNIC نمبر کے تحت FBR سے حاصل کردہ ٹیکس نمبر کے تحت پچھلے کئی سالوں سے اپنی ریٹرنز اور ٹیکس فائلیں جمع کروا رہے تھے، نیا POC نمبر حاصل کرنے کے بعد ابھی تک وہ اپنے پرانے ریکارڈ کے تحت FBR میں اپنی فائلیں اور ٹیکس ریٹرنز جمع کروا رہے ہیں، حالانکہ انکا پرانا سٹیٹس اور پرانا CNIC نمبر نادرا میں کینسل ہو چکا لیکن FBR میں ابھی تک وہی پرانا ریکارڈ شو ہو رہا ہے، ہونا تو یہ چاہئیے تھا POC حاصل کرنے کے بعد FBR میں بھی انکا سٹیٹس نئے حاصل کردہ POC کے تحت تبدیل ہو جاتا جو کہ نہیں ہوا ! جب FBR والوں سے اس سے متعلق پوچھا جاتا ہے تو انکو اس بارے کوئی انفارمیشن نہیں یہاں تک کہ متعلقہ FBR کے دفتر کے ڈائریکٹر بھی اس سے لاعلم ہے کہ کیسے پرانے ریکارڈ کو نئے سٹیٹس کے ساتھ منسلک کیا جائے ! مزید یہ کہ اگر اب POC والے FBR سے نیا ٹیکس نمبر لے کر نئے سٹیٹس کے تحت اپنی ریٹرنز اور ٹیکس فائلیں جمع کرواتے ہیں تو سوال یہ ہے اُنکا پرانا ریکارڈ کدھر جائے گا جو پچھلے کئی سالوں سے وہ FBR کو ٹیکس ادا کر رہے ہیں مزید یہ کہ FBR کا نیا ٹیکس نمبر چونکہ نئے POC والے سٹیٹس پر ہو گا اور جن پراپرٹیز اور ٹیکس فائلوں پر پرانا CNIC نمبر درج ہے تو اُنکا سسٹم اسکی شناخت کیسے کرے گا ؟

‏۳- POC حاصل کرنے کے بعد جب بھی کوئی پراپرٹی یا کوئی گاڑی وغیرہ خریدی جاتی ہے تو وہ نان فائلر شو ہوتے ہیں یعنی کہ وہ ٹیکس ادا ہی نہیں کر رہے ، حالانکہ وہ اپنے پرانے سٹیٹس کے تحت فائلر ہوتے ہیں اور ٹیکس بھی FBR کو ادا کر رہے ہوتے ہیں، لیکن POC رکھنے کے بعد وہ نان فائلر شو ہوتے ہیں اور انکو کسی بھی قسم کی خریداری پر اضافی ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے کیونکہ اُنکے سسٹم میں POC والے نان فائلر شو ہورہے ہوتے ہیں !

۴- موبائلز کی پرانی سمیں جو پرانے سٹیٹس اور CNIC پر حاصل کی گئی تھیں اب اُنکو نئے Poc والے سٹیٹس پر تبدیل کرنے میں بائیومیٹرک کے ایشو اور بار بار نادرا سے اپ ڈیٹ کروانے کے باوجود آپکی موبائل فون کی متعلقہ کمپنی آپ کے پرانے اور نئے سٹیٹس کی وجہ سے آپکی شناخت ہی نہیں کر پاتی جسکی وجہ سے وہ موبائل سمیں اُسی پرانے سٹیٹس اور CNIC نمبر پر چل رہی ہے، اور کئی لوگ اپنی پرانی موبائل سمیں اور اپنا پرانا موبائل نمبر برقرار رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے وہ نمبر کئی بنکوں ،دفاتر اور ٹیکس دفاتر میں دیا ہوتا ہے اور اُسی نمبر پر انکو OTP اور کئی دوسرے ویریفیلیشن کوڈز وصول ہوتے ہیں! مزید یہ کہ پرانا موبائل نمبر چونکہ پرانے CNIC پر تھا تو گورنمنٹ نے جو سہولت دی ہوئی ہے کہ اوورسیز چار مہینوں تک اپنا موبائل پاکستان میں ایکٹیویٹ کر سکتے ہیں تو جب آپ PTA میں رجسٹریشن کے لئے اپنا پرانا موبائل نمبر اور پاسپورٹ یا Poc نمبر وغیرہ ڈالتے تو اُنکا سسٹم آپکی اور آپکے فراہم کئے گئے موبائل نمبر کی شناخت ہی نہیں کرتا کیونکہ وہ موبائل نمبر آپکے پرانے CNIC نمبر پر ایشو ہویا ہوا ہے اور PTA رجسٹریشن اُسی موبائل نمبر پر ہوتی ہے جو آپکے موجودہ POC یا پاسپورٹ پر حاصل کیا گیا ہو !

۵۔ کسی بھی بنک میں فارن کرنسی اکاؤنٹ کھلوانے کے لئے آپکا FBR میں فائلر ہونا ضروری ہے، جب آپ بنک والوں کو بتاتے ہیں کہ میں فائلر ہی ہوں تو وہ نئے POC نمبر کے تحت آپکا سٹیٹس چیک کرتے ہیں تو آپ نان فائلر شو ہوتے ہیں، لیکن پرانے CNIC نمبر کے تحت آپ فائلر شو ہو رہے ہوتے ہیں چونکہ وہ پرانا CNIC نمبر نادرا سے کینسل ہو چکا تو اسلئے نئے POC نمبر کے تحت آپ نے وہ اکاؤنٹ کھلوانا ہوتا ہے تو وہ نان فائلر شو ہونے کی وجہ سے اکاؤنٹ نہیں کھلتا حالانکہ آپ پرانے CNIC نمبر کے تحت فائلر ہیں اور ٹیکس ادا کر رہے ہیں !

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے