جرمنی، آزاد فلسطین کا نعرہ لگانے والوں کو جرمن شہریت نہیں دی جائے گی

بارسلونا(مرزا ندیم بیگ)جرمنی میں آزاد فلسطین کا نعرہ لگانے والوں کو جرمن شہریت یعنی نیشنلٹی نہیں دی جائے گی۔جرمنی نے کہا ہے کہ جس نے بھی فلسطین کی حمایت میں "دریا سے سمندر تک فلسطین آزاد ہو گا "کا نعرہ لگایا اسے جرمنی کی نیشنلٹی نہیں دی جائے گی۔جرمن حکومت اسرائیل کے حقِ وجود کو تسلیم کرتے ہیں اور اسرائیل کے بطور ریاست وجود کے خلاف کسی بھی کوشش کی مذمت کرتی ہے۔جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ یہ پابندی عوامی بے چینی کو روکنے اور یہود دشمنی سے نمٹنے کے لیے لگائی جا رہی ہیں۔واضح رہے کہ ہولوکاسٹ اور دوسری عالمی جنگ کے دوران جرمنی میں نازی حکومت نے 60 لاکھ یہودیوں کا قتل کیا تھا۔ اس لیے اب جرمن  کا خیال ہے کہ اس پر اسرائیل کے لیے ایک خاص ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ جرمن حکام کے مطابق اس کے محض سیاسی مقاصد نہیں بلکہ جرمنی کے اپنے وجود کے لیے بھی یہ لازم ہے۔واضح رہے کہ یورپ میں سب سے زیادہ عرب اور مسلم برداری جرمنی میں بستی ہے جو وہاں کی مجموعی آبادی کا 6.6 فیصد حصہ ہیں۔ یہاں بسنے والے 55 لاکھ مسلمانوں میں سے قریباً 25 لاکھ ترک نژاد ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے